اسلام آباد: سپریم کورٹ نے تعلیمی اداروں میں منشیات کے خلاف بچوں اور والدین کی آگاہی کے لیے مہم چلانے کےاحکامات جاری کردیئے۔
سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس عمر عطا بندیال پر مشتمل تین رکنی بنچ نے اسکولوں اور کالجوں میں منشیات کے استعمال سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے چاروں صوبوں کو اپنی رپورٹس پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ منشیات کے استعمال کے باعث تین اموات سامنے آچکی ہیں، بہت سے بچے منشیات استعمال کر رہے ہیں، ان کو منشیات کہاں سے مل رہی ہیں۔
چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ منشیات کے خلاف بچوں اور والدین کی آگاہی کے لیے مہم چلائی جائے، منشیات پورے ملک کا مسئلہ ہے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ حکومت کو ادارہ قائم کرنے کا حکم دیا تھا، اس کی کیا رپورٹ ہے، سی سی پی او سے بھی رپورٹ طلب کی تھی اس کا بھی بتایا جائے۔
واضح ہے کہ چند روز قبل وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار خان آفریدی نے بھی کہا تھا کہ اسلام آباد کے اسکولوں کی 75 فیصد طالبات اور 55 فیصد طلبہ منشیات استعمال کرتے ہیں۔