چارسدہ:باچا خان یونیورسٹی کی انظامیہ نے طلباء و طالبات کے جوڑے بنانے اور ساتھ گھومنے پھرنے پر پابندی کا فیصلہ منسوخ کردیا۔
باچا خان یونیورسٹی کے اسسٹنٹ چیف پراکٹر نے جامعہ کی حدود میں طلباء و طالبات کے جوڑوں کی شکل میں ساتھ بیٹھنے اور گھومنے پھرنے پر پابندی کا حکم نامہ جاری کیا تھا۔
نوٹی فکیشن میں کہا گیا کہ یونی ورسٹی میں غیر اخلاقی سرگرمیاں عروج پر ہیں، جامعہ کی انتظامیہ ایسی کسی بھی غیراخلاقی و غیر اسلامی سرگرمی کی سختی سے حوصلہ شکنی کرتی ہے، طلبا و طالبات کے جوڑے بنانے کی اجازت نہیں، جامعہ کی حدود میں اس حکم کی خلاف ورزی کرنے والے طلبا و طالبات کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے گی اور جرمانہ بھی عائد کیا جائے گا جبکہ ان کے والدین کو بھی بلایا جائے گا، لہذا یونیورسٹی کے احاطے میں طلبا اور طالبات غیر رسمی تعلقات نہ رکھیں۔
دوسری جانب انتظامیہ نے تنقید کا سامنا کرنے کے بعد یہ فیصلہ منسوخ کردیا ہے۔ وائس چانسلر باچا خان یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر ثقلین نقوی نے کہا کہ یہ نوٹیفکیشن بغیر مشاورت جاری کیا گیا جس کے باعث اسے منسوخ کردیا گیا ہے اور اسسٹنٹ پراکٹر کے خلاف محکمانہ کارروائی کا حکم دے دیا ہے۔