کراچی: پاکستان کے معروف سائنسدان اور تعلیم دان پروفیسرڈاکٹر عطا الرحمن7جنوری کوچین کا ’اعلیٰ سائنٹیفک ایوارڈ‘ گریٹ پیوپلز ہال بیجنگ میں چین کے صدر سے حاصل کریں گے۔
بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی کے ترجمان کے مطابق پروفیسرعطا الرحمن کو ”چائنا انٹرنیشنل سائینس اینڈ ٹیکنالوجی کوآپریشن ایوارڈ“ برائے سال2020ء اُن کے علمِ کیمیاء کے شعبے میں گراں قدر قومی خدمات کے اعتراف میں دیا جارہا ہے، ترجمان کے مطابق یہ بین الاقوامی ایوارڈ اس سے قبل ڈاکٹر کارلو روبیا اور ڈاکٹر زوہریز آئی ایلفیرو جیسے معروف نوبل انعام یافتہ سائنیسی اکابرین کو بھی دیا جاچکا ہے۔ واضح رہے کہ چین اور ملائیشیاء میں پروفیسرڈاکٹر عطا الرحمن کے نام سے متعدد تحقیقی ادارے قائم کیے جاچکے ہیں۔
واضح رہے کہ آج کل پروفیسر عطا الرحمن وزیراعظم پاکستان کی قائم کردہ ٹاسک فورس برائے سائنس اور ٹیکنالوجی کے چیئرمین، سائنس اور ٹیکنالوجی پر مبنی معیشت کے قیام کے لیے ٹاسک فورس کے وائس چیئر مین اور ٹاسک فورس برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے کوچیئر مین کے عہدوں پر فائز میں جبکہ ماضی میں چیئر مین اعلیٰ تعلیمی کمیشن پاکستان اور وفاقی وزیر برائے سائنس اور ٹیکنالوجی کے مناصب پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔
پروفیسر عطا الرحمن نے نیچرل پروڈکٹ کیمسٹری کے شعبے میں گراں قدر خدمات انجام دی ہیں اس ضمن میں انکی 1250 سے زیادہ بین الاقوامی اشاعتیں، نامیاتی و غیر نامیاتی کیمیاء، این ایم آر اسپیکٹرواسکوپی اور نیچرل پروڈکٹ کیمسٹری کے موضوعات پر امریکہ، یورپ اور جاپان میں طباعت شدہ 341کتب اور بین الاقوامی سائنسی جرائد میں 775 سے زیادہ تحقیقی اشاعتیں قابل ذکر ہیں،45 پیٹنٹ بھی ان کے نام ہیں۔ ان کی زیرِ نگرانی82 طالب علموں نے پی ایچ ڈی کی سند حاصل کی ہے۔ پروفیسر عطا الرحمن آٹھ یورپی ریسرچ جرنل کے مدیِرِ اعلیٰ ہیں جبکہ متعلقہ مضمون سے متعلق دنیا کی نمایاں انسائکلوپیڈیا کے مدیر بھی ہیں۔
پروفیسر عطا الرحمن کو نہ صرف بین الاقوامی ایوارڈ حاصل ہوئے ہیں بلکہ حکومتِ پاکستان کی جانب سے انھیں تمغہئ امتیاز، ستارہئ امتیاز، ہلالِ امتیاز اور نشانِ امتیاز بھی عطا کیا جاچکا ہے