ایچ ای سی کا جنوبی پنجاب دفتر بند کر دیا گیا، علاقائی دفاتر میں 17گریڈ کے انچارجز، طویل عرصے سے کوئی 20گریڈ کا ڈائریکٹر ہی نہیں بنا، ایڈ ہاک بنیادوں پر کام ہونے لگا۔
وفاقی ہائیر ایجوکیشن کمیشن جہاں کنسلٹنٹ کی بھرتی میں عجلت دکھارہی ہے وہیں اس نے جنوبی بنجاب میں ایچ ای سی کا علاقائی مرکز بند کردیا ہے جب کہ چاروں صوبوں میں قائم ریجنل دفاتر کے سربراہ جو 20 گریڈ کے ڈائریکٹر جنرل ہوتے تھے وہاں 17اور 18گریڈ کے افسران لگا کر ایڈہاک بنیادوں پر کام چلا کر ان کی اہمیت ہی ختم کر دی ہے۔
سابق وزیر تعلیم بلیغ الرحمان کے دور میں جنوبی پنجاب کی اہمیت اور عوام کی ضرورت کو سمجھتے ہوئے جنوبی پنجاب کے شہر بہاول پور میں ریجنل دفتر قائم کیا گیا تھا تاہم اسے بند کردیا گیا ہے اور جنوبی پنجاب کے لوگوں کو لاہور کے علاقائی دفتر کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ پنجاب کے شہر لاہور میں قائم علاقائی دفتر میں 19گریڈ کے ڈائریکٹر شہباز عباسی کو انچارج مقرر کیا گیا ہے جبکہ پنجاب میں جامعات کی تعداد 70ہے۔
خیبر پختونخوا کے علاقائی مرکز پشاور میں 20گریڈ کے ڈائریکٹر جنرل کی گزشتہ سال ستمبر میں ریٹائرمنٹ کے بعد وہاں 17گریڈ کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر شفیع الرحمان کام کر رہے ہیں جب کہ خیبر پختونخوا میں جامعات کی تعداد 40ہے۔
بلوچستان کے علاقی مرکز کوئٹہ کے دفتر میں گزشتہ سال مئی میں 20 گریڈ کے ڈی جی کی ریٹائرمنٹ کے بعد 17 گریڈ کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر احسن حمید کو انچارج بنادیا گیا ، بلوچستان میں 9جامعات ہیں۔
سندھ کے علاقائی دفتر واقع کراچی میں طویل عرصے سے کوئی 20گریڈ کا ڈائریکٹر ہی نہیں،18گریڈ کے ڈپٹی ڈائریکٹر حکیم تالپورکو انچارج مقرر کر رکھا ہے جب کہ سندھ میں جامعات کی تعداد 60ہے۔
ہائر ایجوکیشن کی ترجمان عائشہ اکرم کا کہنا ہے کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن معیار اور رسائی دونوں پر یکساں توجہ دینے کے لئے منتقلی کے عمل سے گزر رہا ہے جس کے تحت کچھ عہدوں کی تنظیم نو کی جائے گی اور دوسروں کو مرحلہ وار ختم کیا جائے گا جبکہ کچھ نئی جگہیں تشکیل دی گئی ہیں، اس دوران تمام خدمات کو عام سطح پر برقرار رکھا جائے گا۔