کراچی: پچھلے سال کے بانسبت اعلیٰ تعلیم کا بجٹ کم کرنے پر وفاقی بجٹ کو عوام و تعلیم دشمن قرار دے کر مسترد کرتی ہے اور تمام عوامی طبقات سے مطالبہ کرتی ہے کہ اس بجٹ کے خلاف آواز اٹھائیں۔ 2018 میں لگبھگ 70 ارب تھے جو کہ پچھلے سال 40 کردیے گئے اور اس سال 29 ارب ہی رہ گئیں ہیں۔ اس طرح سرکاری جامعات پر اقتصادی بوجھ ڈال کر انکو تباہ کرنے کا گھناؤنا منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔ اس وجہ سے غریب لوگوں اور متوسط طبقے کے لوگوں کے بچے تعلیم سے محروم رہ جائیں گے۔
انجمن اساتذہ اس کے ساتھ ساتھ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں بھی کسی قسم کا اضافہ نہ کرنے کو ملازمین دشمن اقدام سمجھتی ہے جہاں اشرافیہ اپنی مراعات اور غیر ضروری اخراجات میں اضافہ جاری رکھے ہوئے ہے لیکن عام ملازمین کو مہنگائی کے دلدل میں دھنسنے کے لئے تنہاء چھوڑ دیا گیا ہے۔ انجمن اساتذہ سمجھتی ہے کہ تمام سرکاری اداروں کے ملازمین و افسران اس
اقدام کے خلاف بھرپور آواز اٹھائیں گے۔
انجمن اساتذہ فیڈریشن آف آل پاکستان اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن سے مطالبہ کرتی ہے کہ ہائیر ایجوکیشن کے بجٹ میں خاطر خواہ اضافہ نہ کرنے اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن اور یونیورسٹیز کو ایک اور مالی سال میں مشکلات سے دو چار کرنے پر وفاقی بجٹ کے خلاف جلد از جلد اپنے لائحہ عمل کا اعلان کرے۔