کراچی: سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کے اساتذہ نے وی سی سرچ کمیٹی کی طرف سے سندھ یونیورسٹیز ایکٹ اور عدالتی فیصلے کی خلاف ورزی میں سندھ مدرسہ کے قائم مقام وی سی کو شارٹ لسٹ کرنے کے خلاف کراچی پریس کلب پر احتجاج کیا۔
جامع سندھ مدرسہ کے اساتذہ نے جامع کے غیر قانونی قائم مقام وی سی کی طرف سے اساتذہ کو ہراسان اور وکٹمائیز کرنے کے خلاف سخت احتجاج کیا
اساتذہ کا کہنا تھا کہ ایک ہی جامع میں وی سی شپ کا تیسرا ٹینیور یونیورسٹیز ایکٹ، ہائیکورٹ کے فیصلے اور محکمہ قانون کے خط کی رو سے غیر قانونی ہے۔
سرچ کمیٹی نے سارے قوانین کی دھجیاں اڑاتے ہوئے ڈاکٹر محمد علی شیخ کو انٹرویو کے لئے شارٹ لسٹ کیا ہے۔
جامع کے سینیٹ اراکین نے وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کو ایک کے بعد دوسرا پھر تیسرا خط لکھ کر قائم مقام وی سی کی بے ضابطگیوں اور بدعنوانیوں کے ثبوت فراہم کر کہ جوڈیشل اور نین انکوائری کا مطالبہ بھی کیا ہے جس پر تاحال کوئی عمل نہیں ہوا۔
سندھ مدرسہ کے اساتذہ نے بتایا کہ حق کے لئے آواز اٹھانے اور وزیراعلی سندھ کو خط لکھنے پر قائم مقام وی سی ان کو جھوٹی انکوائریوں، لیٹرز اور دھمکیوں سے خاموش کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
سندھ مدرسہ کے اساتذہ نے سرچ کمیٹی اور حکومت سندھ سے قانون کی بالادستی برقرار رکھنے اور غیر قانونی تعیناتی نگران وی سی کو ہٹا کر کسی قابل شخص کو مستقل وائس چانسلر بنانے کا مطالبہ کیا ہے.