کراچی : ضیاءالدین یونیورسٹی میں ملک بھر میں کورونا وبا کے باعث تقریبا چھ ماہ تعلیمی سرگرمیاں معطل رہنے کے بعد آج سےدرس و تدریس کے عمل کا دوبارہ آغاز کردیا گیا ہے۔ حکومت کی جانب سے کورونا کے تیزی سے پھیلتے کیسز کے پیش نظر ملک بھر کے تعلیمی اداروں کو غیر معینہ مدت تک کے لیے بند کردیا گیا تھا ۔
ضیاءالدین یونیورسٹی کی بندش کے دوران آن لائن کلاسز باقاعدگی سے جاری رہیں جبکہ آن لائن امتحانات بھی کامیابی سے منعقد کرائے گئے۔ یونیورسٹی کھلنے سے قبل ہی انتظامیہ کی جانب سے طلبہ و طالبات کو ایس او پیز پر عمل کرنے کی سخت ہدایات جاری کئی گئیں تھیں جبکہ حفاظتی اقدات کے تحت ماسک اور دستانے پہننا، سماجی فاصلہ رکھنا اور سینیٹائزر کے استعمال کو ضروری قرار دیا گیا۔
طلبہ وطالبات کے ساتھ ساتھ ان کے والدین کو بھی اس بات کا خاص خیال رکھنے کی ہدایات کی گئی کہ کوئی بھی طالب علم ماسک اور دیگر ضروری حفاظتی سامان کے بغیر گھر سے یونیورسٹی کے لیے نہ نکلے۔ اس موقع پر ضیاءالدین یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر پیرزادہ قاسم رضا صدیقی کا کہنا تھا کہ رکے ہوئے تعلیمی سلسلے کو آگے بڑھانے کے لئے حکومتی اقدامات قابل تعریف ہیں جبکہ یونیورسٹی نے کورونا سے بچاو کے لئے تمام تر حفاظتی انتظامات کو اپنایا ہے۔
ہمیں یہ بات بھی ذہن میں رکھنی ہے کہ اس وقت کورونا کم ضرور ہوا ہے لیکن ختم نہیں ہوا۔ لہذا یونیورسٹی آنے والے طالب علموں کے ساتھ ساتھ ان کے والدین پر بھی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وبا کے مزید پھیلاو کو روکنے اور بچاو کے لئے ایس او پیز پر عمل کو یقینی بنائیں۔ میری نیک تمنائیں یونیورسٹی آنے والے طلبہ کے ساتھ ہیں اور مجھے امید ہے کہ طلبہ حظاظتی اقدامات کی ضروریات پر عمل کریں گے ۔