کراچی:عالمی یوم ریاضی کی مناسبت سے محمد علی جناح یونیورسٹی میں مجلس مذاکرہ کا اہتمام کیا گیا۔
دنیا بھر میں عالمی یوم ریاضی کی مناسبت سے گزشتہ روز محمد علی جناح یونیورسٹی کراچی (ماجو ) میں بھی بیسک سائنس کے شعبے کے زیر اہتمام ایک مجلس مذاکرہ کا اہتمام کیا گیا جس کا تھیم "ریاضی دنیا کی بھلائی کیلئے" تھا۔
مجلس مذاکرہ میں ماہرین تعلیم انسٹیٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن کراچی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر جنید عالم خان اور کراچی یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسرز ڈاکٹر سید عنایت اللہ اور ڈاکٹر فائزہ حنیف شامل تھے جبکہ ماجو کراچی کے استاد سید سکندر شیرازی نے میزبان کے فرائض انجام دیئے۔
ماجوکے مجلس مذاکرہ میں شرکت کرنے والے ماہرین کا کہنا تھا کہ ریاضی کا علم اس بات کی علامت ہے کہ ریاضی اور ریاضی کی تعلیم، سائنس و ٹیکنالوجی کی کامیابیوں، زندگی کے معیار کو بہتر بنانے اور پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول میں اہم کردار ادا کرنے کے لیے اس کے اہم کردار کی وضاحت اور منانے کا موقع ہے جو کہ اقوام متحدہ کا 2030 کا ایجنڈا ہے۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ آج کمپیوٹر سائنس کی تعلیم ریاضی کے مضمون کی مرہون منت ہے، سب سے پہلے کیلکولیٹر بنایا گیا تھا جو حساب کتاب میں مدد دیتا تھا جس نے آگے چل کر کمپیوٹر کی شکل اختیار کی تھی اور اب کمپیوٹر سائنس کا کوئی بھی طالب علم ریاضی کو سمجھے بغیر اس میں کامیاب نہیں رہ سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک گھریلو خاتون، دکان دار، تاجر ، عالم اور کوئی بھی فرد حساب کتاب کے بغیر معمولات زندگی انجام نہیں دے سکتا ہے اسی طرح کمپیوٹر پروگرامر بھی ریاضی پر مہارت کے بغیر ایک اچھا پروفیشنل نہیں بن سکتا ہے،اسی طرح مینجمنٹ سائنس کے مضامین اکاؤنٹگ، فنانس اور سپلائی چین کی تعلیم بھی ریاضی جانے بغیر ممکن نہیں ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ریاضی کے طالب علموں کو بے شمار دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن اس کے طلباء کو ہر طرح کے حالات کا سامنا کرنے کے لئے ذہنی طور پر تیار رہنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ریاضی کی تعلیم بہتر طور پر جاری رکھنے کے لئے انٹرنیٹ سے بھی بہت مدد لی جا سکتی ہے اور اب کتابوں کی قلت کا مسئلہ بھی نہیں رہا کیونکہ ڈیجیٹل لائبریری اپ کی ہر ضرورت کو پورا کر دیتی۔