کراچی : جامعہ کراچی شعبہ جینیٹیکس کے استاد اورطلبہ یونین وانجمن اساتذہ جامعہ کراچی ڈاکٹرشکیل فاروقی انتقال کرگئے ۔
26 فروری کو کوڈ 19 وائرس کا مرض کا شکار ہوئے جوجان لیوا ثابت ہو۔
ڈاکٹر شکیل فاروقی مصنف ، ممتاز سائنسدان ، کالم نگار تھے اوردو بار کراچی یونیورسٹی اساتذہ سوسائٹی (2016 اور 2017) کے صدر بھی رہ چکے ہیں۔
ڈاکٹر ، شکیل فاروقی اساتذہ اور طلبہ کے حقوق کے لئے ایک بہت بڑا کارکن تھا اور انہوں نے اپنی ساری زندگی اپنے اہداف کے حصول کے لئے وقف کردی جو تعلیم کے میدان میں پاکستان کی خدمت کے لئے تھے۔ جب انہوں نے 18 یا 19 سال کی عمر میں جامعہ کراچی میں داخلہ لیا تھا تو انہوں نے بہت کم عمری میں ہی طلبہ کے حقوق کے حصول کے لئے آواز اٹھانا شروع کی تھی۔
وہ محنت سے کام کرنے اور لوگوں تک پہنچنے اور ان سے رابطہ قائم کرنے کی صلاحیت کی بنیاد پر اپنے ساتھیوں کی صفوں میں شامل ہوا۔ وہ 1982-83 میں اسٹوڈنٹ یونین کے صدر منتخب ہوئے اور یہ آخری بار تھا کیونکہ اس کے بعد ضیاء الحق کی حکومت نے طلبا یونینوں پر پابندی عائد کردی تھی۔
انہوں نے امریکہ سے پی ایچ ڈی کی اور جولائی 2020 میں ریٹائرمنٹ ہونے تک اپنے ملک کی خدمت کے لئے واپس آئے۔ وہ ایک عظیم انسان اور قائد تھے۔
اللہ پاک مرحوم کی مغفرت فرمائے اور جنت الفردوس میںجگہ دے۔