کراچی: سرسیدیونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی میں گراءونڈ پلس 10 عمارت کی تعمیر کی منصوبہ بندی کےلئے ترقیاتی سفر کے بارے میں ایک معلوماتی پریزنٹیشن دی گئی
اس موقع پرنئے بلاک کی تعمیراور سرسید یونیورسٹی کے ترقیاتی سفر کے حوالے سے رجسٹرار سید سرفراز علی نے ایک معلوماتی پریزنٹیشن دی ۔
سرسید یونیورسٹی کے بورڈ آف گورنرز کے ممبرسردار یاسین ملک کااس موقع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہنا تھاکہ انسان چاہے جتنا بڑا ہوجائے اسے اپنا ماضی نہیں بھولنا چاہئے ۔ ماضی آپ کی جدوجہد اور کٹھن سفر کا آئینہ دار ہوتا ہے ۔ پہلے کے مقابلے میں آج ترقی کے زیادہ مواقع اور سہولیتں دستیاب ہیں ۔ جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرکے آپ اپنی معیشت کو بہتری کی طرف لے جاسکتے ہیں جس میں تعلیم مرکزی کردار ادا کرتی ہے ۔
انہوں نے تجویز پیش کی کہ طلباء کو شروع ہی سے اسکالر شپ دی جانی چاہئے تاکہ وہ مالی رکاوٹ کے باعث تعلیم حاصل کرنے سے محروم نہ رہیں اور پوری دلجمعی اور یکسوئی کے ساتھ تعلیم پر توجہ مرکوز کریں ۔ سردار یاسین ملک نے سرسید یونیورسٹی کی انتظامیہ کو اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ وہ عمارت کی تعمیر کے سلسلے میں ہرممکن تعاون کریں گے
۔سرسید یونیورسٹی کے چانسلر جاوید انوار نے کہا کہ سردار یاسین ملک ایک تعمیری سوچ رکھنے والے خدا ترس انسان ہیں جو فروغِ تعلیم کے لیے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کرتے ۔ شہر کراچی میں کئی ادارے ان کے تعاون سے چل رہے ہیں ۔ ان کی موجودگی ہمارے لیے باعثِ تقویت رہی ہے اور امید ہے کہ ان کی سرپرستی ہمیشہ ہمارے ساتھ رہے گی ۔ عمارت کی تعمیر کے سلسلے میں بھی ان سے تعاون درکار ہے ۔
۔وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین نے کہا کہ سردار یاسین ملک تعلیم اور صحت کے شعبے میں مثبت کام کر رہے ہیں اور ان کے مفید مشوروں اور رہنمائی کی وجہ سے یونیورسٹی ترقی کی راہ پر گامزن ہے ۔