ایمز ٹی وی (ایجوکیشن) جامعہ کراچی کے وائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹر محمد قیصر نے کہا کہ عصر حاضر میں مریضوں کا تحفظ انتہائی ناگزیر ہے جس کے لئے ڈرگ ریگولیٹری ایکٹس پر عملدرآمد وقت کی اہم ضرورت ہے۔پاکستان کی تیار کردہ ادویات اور فارماسیوٹیکل پروڈکٹس 40 ممالک میں ایکسپورٹ کی جاتی ہیں جو لائق تحسین ہے ۔اس ضمن میں جامعہ کراچی میں ’’ڈرگ پروڈکٹ بائیوایکولینس لیب‘‘ کا قیام عمل میں لایا جاچکا ہے جس کے لئے رئیس کلیہ علم الادویہ اور فیکلٹی ممبرز کی کاوشیں لائق تحسین ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ کراچی کے کلیہ علم الادویہ کے شعبہ فارما سیوٹیکس کے زیر اہتمام منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیمینار کا انعقاد ڈاکٹر اے کیوں خان انسٹیٹوٹ آف بائیوٹیکنالوجی اینڈ جینیٹک انجینئرنگ کے جناح آڈیٹوریم میں کیا گیا تھا۔شیخ الجامعہ نے مزید کہا کہ جامعہ کراچی کے کلیہ علم الادویہ کو ان تمام شعبوں میں مزید جدید ٹیکنالوجی اور جدید امور اور سہولیات سے آراستہ کرنے کےلئے سنجیدہ کوششیں جاری ہیں جن میں کراچی یونیورسٹی کلینک میں40بستروں کی سہولت اور ڈرگ انفارمیشن سیل کا قیام شامل ہے۔