ایمز ٹی وی (ایجوکیشن) حسین آباد کے نجی اسکول (حسن طیب اکیڈمی)میں پرنسپل کی جانب سے طالبہ پر بہیمانہ تشدد کے بعد ڈائریکٹر جنرل پرائیویٹ انسٹیٹیوشنز سندھ ڈاکٹرمنسوب حسن صدیقی نے 3رکنی تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی ۔ کمیٹی نےبدھ کو نجی اسکول کا دورہ کیااورانتظامیہ اور والدین سے ملاقات کی ۔
ڈاکٹر منسوب حسن کے مطابق کمیٹی نے یہ رپورٹ دی ہے کہ واقعہ 17ستمبر 2015 کو پیش آیا تھا اور پرنسپل مسز سیما کی جانب سے دوسری کلا س کی بچی پر تشدد کیا گیا تھا ۔ پرنسپل کی جانب سے یہ موقف اپنایا گیا ہے کہ والدین نے خود کہا تھا کہ بچی بہت شرارتی ہے گھر میں بھی بہت تنگ کرتی ہے اس لئے اسے مارا کریں ۔ پرنسپل نے والدین سے یہ بات لکھو ا بھی دی تھی۔ جس پر اسکول مالکان کی جانب سے پرنسپل کو ملازمت سے برطرف کر دیا گیا تھا ۔
ان کا کہنا تھا کہ اسکول کی دو شاخیں ہیں سیکنڈری شاخ تو رجسٹرڈ ہے لیکن جس شاخ میں یہ واقعہ پیش آیا ہے وہ پرائمری شاخ ہے اور رجسٹرڈ نہیں ۔ جس پر قوانین کے تحت ہم ڈپٹی کمشنر کو لکھیں گے کہ اسکول کو سیل کیا جائے ۔ ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی نجی اسکول میں بچوں پر تشدد کیا گیا تو سخت کاروائی کی جائے گی۔