ایمزٹی وی (ایجوکیشن) پنجاب یونیورسٹی سے گرفتارطالب علم کو انٹیلی جنس ایجنسیوں نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے تعلق کے الزام میں عدم ثبوت کی بناء پر رہا کردیا۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب یونیورسٹی کے ہیلے کالج آف کامرس کے طالب علم عتیق آفریدی نے گزشتہ جمعے کو ایک ساتھی طالب علم کو چھوٹے سے مسئلے پر مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ اس حوالے سے یونیورسٹی کے چیف سیکیورٹی آفیسر میجر (ر) سلیم کا کہنا تھا کہ جب تشدد کے واقعے پر عتیق کو یونیورسٹی کے اعلیٰ حکام کے سامنے پیش کیا گیا تو اس نے ٹی ٹی پی کے نیک محمد اور بیت اللہ محسود کو اپنا رہنما بتایا اور یونیورسٹی انتظامیہ کو دھمکی دی۔ جبکہ دوسری جانب پنجاب یونیورسٹی کے ترجمان خرم شہزاد کا کہناتھا کہ یونیورسٹی کے چیف سیکیورٹی آفیسر نے طالب علم کو انٹیلی جنس ایجنسیوں کے حوالے کرنے سے متعلق یونیورسٹی کے وائس چانسلر کو بتانے میں صحیح طریقہ کار پر عمل نہیں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ عتیق نے غصے میں آکر انتظامیہ کے خلاف دھمکی آمیز لہجہ اپنایا، جبکہ یونیورسٹی انتظامیہ، کیمپس میں موجود کسی شرپسند عناصر کو کوئی رعایت نہیں دے گی۔