ایمزٹی وی (تعلیم) ڈاﺅ یونیورسٹی اوجھا کیمپس میں عالمی یوم تپ دق کی مناسبت سے آگاہی واک اور سمینارکا انعقاد کیا گیا۔ آگاہی واک اور سیمینار کا مقصد لوگوں کو ٹی بی جیسے خطرناک مرض کے بارے میں آگاہی دینا تھا۔۔سیمینار میں اداکارہ ریما خان، ڈاکٹر طارق شہاب، ڈاﺅ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر مسعود حمید خان اور پروفیسررعنا قمر مسعود نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک اندازے کے مطابق دنیا میں تقریباًایک تہائی آبادی تپ دق (ٹی بی) کی مرض میں مبتلا ہے۔ٹی بی سے متاثرہ ممالک کی فہرست میں پاکستان پانچویں نمبر پر ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق ہر سال پاکستان میں ٹی بی کے 0.5ملین نئے ٹی بی کے مریض رجسٹرڈ ہوتے ہیں جبکہ ہر سال 5000مریض ٹی بی کی بیماری سے ہلاک ہوجاتے ہیں۔
اس حوالے سے ان کا مزید کہنا تھا کہ ٹی بی ایک قابل علاج بیماری ہے، بروقت علاج سے اس مرض سے چھٹکارا پایاجاسکتا ہے۔ ٹی بی کا نامکمل علاج ٹی بی کو ایم ڈی آر ٹی بی میں تبدیل کردیتا ہے جسکا علاج مشکل اور بے حد پیچیدہ ہے۔ٹی بی ایک قابل علاج بیماری ہے بروقت علاج سے مریض صحت یاب ہوسکتا ہے۔ عوام میں ٹی بی سے بارے میں آگاہی کی اشد ضرورت ہے۔ ڈاﺅ یونیورسٹی کے ٹی بی ہسپتال میں ٹی بی اور ایم ڈی ار ٹی بی کا علاج مفت کیا جاتا ہے۔