ھفتہ, 23 نومبر 2024


اب فلموں ڈراموں کے بعد بھارتی اشتہارات پربھی پابندی

ایمزٹی وی(انٹرٹینمنٹ) بھارتی فلموں اور ڈراموں کی ملکی سینما گھروں اور ٹی وی چینلز پر پابندی کے بعد ملکی فلمیں اور ڈرامے چھاگئے ۔

سدابہار فلموں اور ڈراموں کی ایک طویل عرصے بعد نمائش سے شائقین اورفنکاروں نے اس حکومتی فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا کاش یہ پالیسی ہمیشہ کیلئے بنالی جائے تاکہ نئی نسل کو اپنے ملک کی فلموں میں دلچسپی نظر آنے لگے ۔ پیمرا نے اچھا ایکشن لیکر چینلز کے بھارتی مواد سے جان چھڑا دی ہے جو وقتی نہیں ہونی چاہئے اس سے ملکی ٹی وی ڈراموں کی پروڈکشنز کیساتھ ساتھ فنکاروں کی مصروفیات میں بھی اضافہ ہوگا۔

اس حوالے سے شہزاد رضا ، آمنہ شیخ، ثروت گیلانی، بشریٰ انصاری ، احسن خان ، فیصل قریشی ، اعجاز اسلم، عبداللہ کادوانی، عابد علی، ربیعہ نورین ، سینتا مارشل ، شمعون عباسی، گلوکار سلیم جاوید، حسن جہانگیر، عاشق احمد، فرمان خان، گلوکار سجاد خان، پروڈیوسر برکت صدیقی، حسن ضیا، اداکارہ و پروڈیوسر ناہید شبیر ، غزالہ جاوید، سدرہ جبار، قوی خان و دیگر نے کہا کہ ہمارے فنکاروں کیساتھ جس طرح نارواسلوک رکھا جارہا ہے اس سے ہم بھارت کے ڈراموں کو کیسے جگہ دے سکتے ہیں ، بھارتی فلموں کی ملکی سینماگھروں میں نمائش پر سینما مالکان کی جانب سے پابندی سے ملکی فلموں کو شوز ملنے لگے ہیں ۔

عید کے دن ریلیز ہونیوالی فلموں کے علاوہ ماہ میر ، کراچی سے لاہور و دیگر پرانی فلموں کی ایک بار پھر نمائش سے فلم پروڈیوسرز کے حوصلے بلند ہوگئے ہیں ، ان کا کہنا ہے کہ بھارتی فلموں نے ہمارے سینما گھروں پر قبضہ کرکے ملکی فلموں کیلئے بھی راستے بند کردیئے تھے ۔ اب ہماری فلموں کا بزنس بھی کروڑوں میں ہونے لگا ہے ۔ اداکارندیم، مصطفی قریشی ، فہد مصطفی ، یاسر نواز، دانش نواز، مہوش حیات، شان شاہد، بلال اشرف و دیگر نے کہا ملکی فلم انڈسٹری کی بقا و استحکام کیلئے اب ضروری ہے کہ بھارتی فلموں کی قانونی طورپر نمائش مساوات کی بنیاد پر ہونی چاہئے ۔ ہماری فلمیں جب تک بھارت کے سینما گھروں میں نمائش پذیر نہیں ہونگی ہم بھی ان کی فلموں کو اپنے سینما گھروں کی زینت بنانے سے گریز کریں۔

سینما مالکان نے اس وقت اپنے طور پر فیصلہ کرکے بھارتی فلموں کی نمائش روک کر ایک حوصلہ مندانہ اور جرات مندانہ فیصلہ کیا ہے جس سے ملکی فلموں کی نئی نسل تک رسائی ممکن ہونے لگی ہے ۔اس حوالے سے فنکاروں نے مزید کہا اب بھارتی فنکاروں کے اشتہاروں کو بھی چینلز پر روکا جائے ، انگریزی فلموں کی نمائش خوش آئندہے ،انکے اردو ورژن جوبھارت سے آرہے ہیں ان میں اردو کے نام پر ہندی الفاظ کی بھر مار ہوتی ہے اسکا بھی سدباب کیا جائے اس سے ملکی اشتہاری ادارے بھی بحران سے نکل سکیں گے ۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment