ممبئی : بھارت میں کیرالہ جیل کے ڈی جی پی نے انکشاف کیا ہے کہ لیجنڈ اداکارہ سری دیوی کی موت حادثاتی نہیں تھی بلکہ اُن کا قتل کیا گیا تھا۔
کیرالا جیل کے ڈی جی پی رشی راج سنگھ کا کیرالہ کے اخبار میں لیجنڈ اداکارہ سری دیوی کی موت کے حوالے سے مضمون شائع ہوا۔
جس میں انہوں نے آنجہانی فارنسک سرجن ڈاکٹر عما دھتن کی گفتگو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ فرانسک سرجن کے مطابق اگر سری دیوی بہت زیادہ نشے میں بھی ہوتیں، تو تب بھی وہ باتھ ٹب میں موجود ایک فٹ گہرے پانی میں ڈوب کر نہیں مر سکتی تھی ، بغیر کسی کے زور دیئے ایک شخص کی ٹانگیں یا سرباتھ ٹب میں نہیں ڈوب سکتا ۔
یاد رہے اداکارہ سری دیوی اپنے شوہر بونی کپور اور بیٹی خوشی کے ساتھ شادی کی تقریب میں شرکت کیلئے دبئی کےشیخ زید روڈ پرواقع جمیرا ایمرٹس ٹاورز میں مقیم تھیں ، جہاں وہ ہوٹل کے باتھ روم میں مردہ حالت میں پائی گئی تھیں۔
یاد رہے کہ ابتدا میں سری دیوی کی موت کو ہارٹ اٹیک کا نتیجہ قرار دیا جارہا تھا، بعد میں یہ کہا گیا کہ ان کی موت واش روم میں گرنےکی وجہ سے ہوئی۔
متحدہ عرب امارات کے پبلک پروسیکیوشن ڈپارٹمنٹ نے معروف بالی وڈ لیجنڈری اداکارہ سری دیوی کی لاش تین روز تک تحویل میں رکھنے کے بعد ٹھوس شواہد ، پوسٹ مارٹم اور فرانزک رپورٹ کی روشنی میں تحقیقات کیں۔
دبئی پولیس کی جانب سے سری دیوی پوسٹ مارٹم رپورٹ اور فرانزک رپورٹ جاری کی گئی تھی ، جس میں کہا گیا تھا کہ اداکارہ کی موت ہارٹ اٹیک کی وجہ سے نہیں بلکہ باتھ ٹب میں ڈوبنے کی وجہ سے ہوئی، حادثہ شراب کی زیادتی کی وجہ سے پیش آیا تھا۔