منگل, 03 دسمبر 2024


ریانا کی آٹوبائیوگرافی ڈیڑھ کروڑ روپے میں فروخت

 
 
 
 
 
 
 
واشنگٹن : معروف امریکی گلوکارہ ریانا نے اپنی ویژوئل آٹوبائیوگرافی کا نام ’دی ریانا بک‘ رکھا ہے جس میں گلوکارہ کی نایاب ایک ہزار تصاویر دی گئی ہیں۔
 
عام طور معروف شخصیات اپنی سوانح حیات کی اچھے سے اچھے کاغذ اور ٹائیٹل والی کتاب کی قیمت ایک ہزار ڈالر یعنی پاکستانی سوا ایک لاکھ روپے تک رکھتے ہیں تاہم پاپ گلوکارہ، اداکارہ و فیشن آئیکون ریانا نے دوسری شخصیات کے مقابلے منفرد فیصلہ کرتے ہوئے اپنی سوانح حیات کو تحریری نہیں بلکہ تصویری طور پر شائع کرنے اور اسے انتہائی زیادہ قیمت پر فروخت کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
 
جی ہاں، بارباڈوس کی گلوکارہ کی آنے والی ویژوئل سوانح عمری کو برطانوی پبلشر اینڈ ایونٹ کمپنی ’فیڈون‘ نے شائع کرکے آن لائن فروخت کے لیے پیش کردیا ہے جبکہ اسے رواں ماہ کے آخر تک عام دکانوں پر بھی پیش کردیا جائے گا۔
 
ریانا نے اپنی ویژوئل آٹوبائیوگرافی کا نام ’دی ریانا بک‘ رکھا ہے جس میں گلوکارہ کی نایاب ایک ہزار تصاویر دی گئی ہیں۔
 
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 500 سے زائد صفحات پر مشتمل اس منفرد کتاب کو چار مختلف سائز میں شائع کیا گیا ہے اور ایک سائز کی تو محض 10 کتابیں شائع کی گئیں تھیں جو اشاعت سے پہلے ہی فروخت ہوگئی تھیں۔
 
ریانا نے اپنی کتاب سے متعلق اپنے انسٹاگرام اور یوٹیوب چینل پر بھی مداحوں کو بتایا جب کہ کتاب کی آن لائن ویب سائٹ پر بھی کتاب سے متعلق معلومات فراہم کی گئیں۔
 
ریانا کی سوانح عمری کے سب سے سستے ایڈیشن کی قیمت 131 امریکی ڈالر یعنی پاکستانی 20 ہزار روپے سے زائد رکھی گئی ہے اور اس میں انتہائی چھوٹے سائز کی تصاویر دی گئی ہیں۔
 
کتاب کے دوسرے سستے ایڈیشن کی قیمت 153 امریکی ڈالر ( پاکستانی 24 ہزار روپے زائد رکھی گئی ہے)،اسی طرح ریانا کی کتاب کے تیسرے سستے ایڈیشن کی قیمت 5 ہزار ڈالر سے زائد یعنی پاکستانی 8 لاکھ کے قریب رکھی گئی ہے، اس ایڈیشن میں تصاویر کو اچھی کوالٹی اور بڑے سائز میں دیا گیا ہے۔
 
ریانا کی کتاب کے سب سے مہنگے ایڈیشن کی محض 10 کاپیاں شائع کی گئی تھیں اور وہ تمام کی تمام فروخت ہوگئیں اور ان کی قیمت تقریبا ایک لاکھ 10 ہزار امریکی ڈالر یعنی پاکستانی ایک کروڑ 70 لاکھ روپے سے زائد رکھی گئی تھی۔اس کتاب میں ریانا کی ایک ہزار نایاب تصاویر کو انتہائی اعلیٰ کوالٹی میں دیا گیا تھا۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment