اتوار, 24 نومبر 2024


اب روبوٹ سے فزیوتھراپی ہوگی

ایمزٹی وی(صحت)نانیانگ ٹیکنالوجیکل یونیورسٹی کے طالب علم البرٹ ژانگ نے ایک ایسا روبوٹ ایجاد کیا ہے جو مریضوں کی فزیوتھراپی کرنے کے علاوہ مساج پارلر میں آنے والوں کو مشینی مساج کی سہولت بھی دے سکتا ہے۔

سنگاپور میں تیار کیا گیا یہ روبوٹ جس کا نام ’’ایکسپرٹ مینی پیولیٹیو آٹومیشن‘‘ اور مخفف ’’ایما‘‘ (EMMA) ہے، ایک عدد روبوٹ بازو پر مشتمل ہے جسے خصوصی کمپیوٹر سے مربوط کیا گیا ہے۔ ’’ایما‘‘ کو ایک ٹرالی پر رکھا جاتا ہے جب کہ اس کے روبوٹ بازو کا اگلا حصہ، فزیوتھراپی اور مساج کرنے والے خصوصی ساز و سامان سے لیس ہے۔ اس میں تھری ڈی فلم بنانے والا کیمرہ بھی نصب ہے جو بستر پر لیٹے ہوئے فرد کی لمحہ بہ لمحہ پوزیشن سے کمپیوٹر کو خبردار کرتا رہتا ہے۔

بازو کے اگلے حصے میں سینسرز بھی موجود ہیں جو دباؤ میں کمی بیشی کو محسوس کرسکتے ہیں، اسے انسان کی جانب سے صرف اتنی ہدایت کی ضرورت ہوتی ہے کہ کس طرح کا مساج کرنا ہے جس کے بعد باقی تمام کام یہ خود سنبھال لیتا ہے۔

ژانگ نے اس روبوٹ کو مزید بہتر بنانے اور تجارتی پیمانے تک لانے کےلئے ’’اے آئی ٹریٹ‘‘ کے نام سے ایک کمپنی بھی قائم کرلی ہے،فی الحال یہ انسانی طبّی آزمائشوں سے گزر رہا ہے اور اب تک اسے 50 مریضوں پر کامیابی سے آزمایا جاچکا ہے جو کہنی، کمر کے نچلے حصے اور کندھوں اور گردن کی اینٹھن میں مبتلا تھے جب کہ توقع ہے کہ ان آزمائشوں کی کامیاب تکمیل کے بعد یہ 2017ء کے اختتام تک فروخت کےلئے پیش کردیا جائے گا۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment