ایمز ٹی وی (صحت)تھرپارکر میں غذائی قلت کا شکار مزید چار بچے چل بسے، رواں ماہ مرنے والے بچوں کی تعداد 16ہو گئی،ہلاکتوں کے واقعات سول اسپتال مٹھی میں پیش آئے۔بیمار بچوں کی منتقلی کیلئے مفت فراہم کی جانے والی ایمبولیس سروس بند کر دی گئی جس سے بیماربچوں کے والدین کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ سول اسپتال مٹھی میں 23روز کا بھرت ولد ایسرو،40روز کی ودنا دختر کشور،اٹھارا ماہ کی جشمتا دخترحشمت اور عمر کا نومولود بچہ دم توڑ گئے، رواں ماہ مرنے والے بچوں کی تعداد 16ہو گئی ہے۔تھرپارکر کے سرکاری اسپتالوں میں 100سے زائد بچے زیر علاج ہیں،جبکہ تھر پارکر میں قحط سالی میں سندھ حکومت کی طرف سے دی گئی دو گاڑیاں ڈپٹی کمشنر آفس میں کھڑی کر دی گئی ہیں۔ تھر پارکر سے سندھ کے مختلف اسپتالوں تک ریفر ہونے والے بچوں کو مفت ایمبولینس سروس گذشتہ دو ماہ سے بند کر دی ہے ۔اس کے باعث تھرباسیوں کو معصوم بچوںکے علاج کرانے میں مشکلات کا سامنہ ہے۔پہلے مفت ایمبولینس سروس دی جاتی تھے،تھر کے دیہاتی علاقوں میں صحت کی سہولیات کا فقدان ہے دوسری جانب سماجی تنظیموں اور تھرباسیوں نے اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے کی اپیل کی ہے ۔