ایمزٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک) برطانوی سائنسدانوں نے ایک ایسا طبی کیمرہ تیار کر لیا ہے جس کی مدد سے انسانی جسم کے اندر کا منظر دیکھا جا سکتا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یونیورسٹی آف ایڈنبرگ کے شعبہ مالیکیولر امیجنگ اینڈ ہیلتھ کیئر ٹیکنالوجی کے پروفیسر کیف دھالیوال کا کہنا ہے کہ اس کیمرے کی تیاری طب کے شعبے میں انتہائی اہمیت کی حامل ہے کیوں اس کی مدد سے باآسانی انسانی جسم کے اندر دیکھا جا سکے گا۔ پروفیسر کیف دھالیوان نے بتایا کہ اس کیمرے کو تیار کرنے کا بنیادی مقصد انسانی جسم کے اندرونی اعضاء کے معائنے میں ڈاکٹرز کی معاونت کرنا ہے۔ ان کے مطابق عام طور پر انسان کے اندرونی اعضاء کے معائنے کے لیے ڈاکٹرز مختلف طبی آلات جسم کے اندر داخل کرتے ہیں جسے اینڈواسکوپی کہا جاتا ہے تاہم ان کے لیے یہ پتہ لگانا مشکل ہوتا ہے کہ وہ آلہ کہاں تک پہنچا اور اس کی پوزیشن کیا ہے۔ اینڈواسکوپی کے دوران پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے ڈاکٹرز کو ایکس رے اور دیگر مہنگے طریقے استعمال کرنے پڑتے ہیں۔ تاہم اب اس نئے کیمرے کی مدد سے ڈاکٹرز اینڈواسکوپی کے دوران آلے کی بالکل درست پوزیشن سے فوری طور پر واقف ہو سکیں گے اور بہتر طریقے سے مریض کا معائنہ مکمل کر سکیں گے۔ یہ کیمرہ عام حالات میں 20 سینٹی میٹر کی بافت کے اندر موجود روشنی کا پتہ لگا سکتا ہے اور چونکہ ایندواسکوپی میں استعمال ہونے والی ٹیوب میں لائٹس لگی ہوتی ہیں لہٰذا یہ کیمرہ ٹیوب کی پوزیشن کا فوری طور پر پتہ لگا لیتا ہے۔ واضح رہے کہ سائنسدان پھیپھڑوں سے متعلق بیماریوں کی تشخیص اور ان کے علاج کے لیے جدید آلات تیار کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں اور یہ کیمرہ اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔