مانیٹرنگ ڈیسک : جہاں پوری دنیا میں پلاسٹک کی بوتلوں کا کوڑا انسانیت کے لیے سردرد بن چکا ہے وہیں یونیورسٹی آف سنگاپور(این یو ایس) کے ماہرین نے کیا فالتو پلاسٹک کی بوتلوں سے نئی چیزبنانے کا طریقہ ڈھونڈ نکالاہے۔
سنگاپور کے ماہرین نے اس کا ایک بہترین حل ڈھونڈتے ہوئے اسے ’ایروجیل‘ میں تبدیل کردیا ہے جسے پلاسٹک کی بوتل سے بنا دنیا کا پہلا ایروجیل کہا جاسکتا ہے۔
ایک بوتل سے ایک معیاری صفحے (اے فور) کے برابر ایروجیل کی پتلی شیٹ بنائی جاسکتی ہے پی ای ٹی ( پولی ایتھائلین ٹیرافیلیٹ) سے بنی بوتلوں کو انتہائی باریک ریشوں (فائبرز) میں تبدیل کیا اور اس کے بعد ان پر سلیکا کی پرت چڑھائی گئی۔
پلاسٹک کے اس ایئروجیل کو بہت سے کاموں میں استعمال کیا جاسکتا ہے،یہ ایرو جیل فوم کے مقابلے میں تیل کے بہاؤ کو سات گنا زیادہ جذب کرسکتا ہے۔ اسے عمارتوں میں حرارت روکنے والے تھرمل انسولیٹر کے طور پر بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔اس کی سب سے اہم بات اسے آگ بجھانے والے افراد کے لباس میں سمویا جاسکتا ہے۔
تاہم سنگاپور کے ماہرین نے اس کا ایک بہترین حل ڈھونڈتے ہوئے اسے ’ایروجیل‘ میں تبدیل کردیا ہے جسے پلاسٹک کی بوتل سے بنا دنیا کا پہلا ایروجیل کہا جاسکتا ہے۔
ایک بوتل سے ایک معیاری صفحے (اے فور) کے برابر ایروجیل کی پتلی شیٹ بنائی جاسکتی ہے پی ای ٹی ( پولی ایتھائلین ٹیرافیلیٹ) سے بنی بوتلوں کو انتہائی باریک ریشوں (فائبرز) میں تبدیل کیا اور اس کے بعد ان پر سلیکا کی پرت چڑھائی گئی۔
پلاسٹک کے اس ایئروجیل کو بہت سے کاموں میں استعمال کیا جاسکتا ہے،یہ ایرو جیل فوم کے مقابلے میں تیل کے بہاؤ کو سات گنا زیادہ جذب کرسکتا ہے۔ اسے عمارتوں میں حرارت روکنے والے تھرمل انسولیٹر کے طور پر بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔اس کی سب سے اہم بات اسے آگ بجھانے والے افراد کے لباس میں سمویا جاسکتا ہے۔