ہم شکل جڑواں بچے ہونا اگرچہ کوئی انہونی نہیں ہے مگر شاید لاکھوں میں ایک واقعہ ہوتا ہو گا
کہ جڑواں بچے ہوں اور ہو بہو ہم شکل بھی۔ افریقی ملک نائیجیریا میں ایک گاﺅں ایسا بھی ہے جس میں ہم شکل جڑواں بچوں کی بھرمار ہے
اور لگ بھگ ہر گھر میں جڑواں ہم شکل بچے موجود ہیں۔ ایگبو اورا نامی گاوں کے باسیوں کا کہنا ہے
کہ انکے ہاں جٹر واں بچہ پیدا ہونے کی وجہ اوکرا نا می درخت ہے جن کہ پتہ وہ کھاتے ہے
،یہ انہئ پتوں کی تاثیر ہے ،کہ انکے ہاں جڑواں بچہ پیدا ہوتے ہے بعض مقامی لوگ اس کی وجہ آملہ کو بھی کہتے ہیں
جو وہاں کی ایک مقامی ڈِش ہے جو میٹھے آلو اور کسابی نامی ایک پودے کے بیج کے آٹے سے تیار ہوتی ہے
یہاں خواتین اوکرا درخت کے پتے اتار کر فروخت کرتی ہیں جن میں دیگر چیزیں ملا کر ایک ڈِش تیار کی جاتی ہے جو یہاں کی مرغوب غذا ہے۔ ۔
نائیجیریا کے شہر لیگوس کی معروف گائناکالوجسٹ ایکوجومی اولارینواجو کا کہنا ہے کہ ”ان لوگوں کے ہاں ہم شکل جڑواں بچے زیادہ پیدا ہونے کی وجہ کچھ اور ہی ہے۔اس کی وجہ آملہ اور اوکرا کے
پتے قطعاً نہیں ہو سکتے کیونکہ یہ چیزیں نائیجیریا سمیت دیگر کئی افریقی ممالک میں کھائی جاتی ہیں
لیکن اس گاﺅں کے علاوہ کہیں بھی اتنی بڑی تعداد میں ہم شکل جڑواں بچے نہیں ہوتے۔