امریکی صدر نے ملک میں کورونا وائرس کی صورتحال پر قابو پانے میں ناکامی پر اپنے قائم مقام چیف آف اسٹاف کو عہدے سے ہٹادیا۔
عرب خبر رساں ادارے کے مطابق ملک میں کورونا وائرس کو لے کر حکومتی اقدامات کو دیکھنے کے لیے امریکی نائب صدر مائیک پینس کی نامزدگی سے قبل ٹرمپ کے قائم مقام چیف آف اسٹاف مک ملوینے کورونا وائرس کی صورتحال کے معاملات دیکھ رہے تھے اور انہیں صورتحال پر قابو نہ پانے کی وجہ سے تنقید کا سامنا تھا۔
امریکی صدر نے ٹوئٹر کے ذریعے مک ملوینے کی تبدیلی کی اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ ان کی جگہ اب شمالی کیرولینا سے تعلق رکھنے والی سیاسی شخصیت مارک میڈوس کو تعینات کیا گیا ہے جب کہ مک ملوینے شمالی آئرلینڈ میں امریکی نمائندہ خصوصی کی حیثیت سے کام کریں گے۔
مک ملوینے ایک سال سے زائد عرصے تک ٹرمپ کے قائم مقام چیف آف اسٹاف رہے۔
ٹرمپ نے اپنی ٹوئٹ میں مک ملوینے کا شکریہ ادا کیا اور نئے چیف آف اسٹاف کے حوالے سے کہا کہ وہ مارک میڈوس کو طویل عرصے سے جانتے ہیں، ان کے ساتھ بہترین تعلقات ہیں اور دونوں نے ساتھ کام بھی کیا ہے۔
عرب میڈیا کا کہناہے کہ مارک میڈوس کے حوالے سے گزشتہ کچھ عرصے سے خبریں زیرگردش تھیں اور انہوں نے اپنی نشست پر دوبارہ انتخابات نہ لڑنے کا بھی اعلان کیا تھا۔
مارک میڈوس ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے ان کے چوتھے چیف آف اسٹاف ہوں گے۔
x