جمعہ, 22 نومبر 2024


کرونا وائرس جسم کے کن اعضاء کو متاثر کرتا ہے؟

 
 
 
 
کورونا وائرس گزشتہ برس دسمبر میں سامنے آیا لیکن اب کورونا وائرس عالمی وبا کی شکل اختیار کر گیا ہے اور اب یہ انکشاف بھی سامنے آیا ہے کہ اس کے اثرات پھیپڑوں کے ساتھ گردوں پر بھی پڑتے ہیں۔
 
کورونا وائرس میں مبتلا ہونے والے زیادہ تر افراد میں اس بیماری کا اتنا اثر نہیں ہوتا اور وہ صحت یاب بھی ہو رہے ہیں، تاہم کچھ افراد اس کی وجہ سے ہلاک بھی ہو چکے ہیں۔
 
تو سوال یہ ہے کہ یہ وائرس جسم پر کیسے اثر انداز ہوتا ہے، اس کے نتیجے میں کچھ افراد ہلاک کیوں ہو رہے ہیں اور اس بیماری کا علاج کیسے کیا جاتا ہے؟
 
 
وائرس کے حملے سے پھیپھڑوں میں ورم اور ہوا کی چھوٹی چھوٹی گزرگاہیں مزید تنگ ہوجاتی ہیں جو انسانی جسم میں آکسیجن کی فراہمی کے لیے انتہائی ضروری ہوتی ہیں۔
 
اس حوالے ایسے شواہد بھی سامنے آرہے ہیں کہ کرونا وائرس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 صرف پھیپھڑوں کو ہی نقصان نہیں پہنچاتی بلکہ یہ دل اور دماغ کی صلاحیت کو بھی نقصان پہنچاتی ہے۔
 
گردوں کو نقصانات پہنچنے سے متعلق چائنا میں کی گئی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ کورونا وائرس نے کچھ مریضوں کے گردوں کو بھی نقصان پہنچایا اور تحقیق میں اس وائرس کے ذرات گردوں میں دریافت کیے گئے, اس بات کا انکشاف کرونا سے مرنے والے افراد کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد ہوا۔
 
تحقیق میں سائنسدانوں نے بتایا کہ بعد از مرگ پوسٹمارٹم رپورٹ میں26 میں سے 9 افراد کے گردوں کو نقصان پہنچنے کا انکشاف ہوا۔
 
اس کے علاوہ یالے اسکول آف میڈیسین کے گردوں کے امراض کے ماہر ایلن کلیگر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کووڈ 19 کے شکار ہوکر اسپتال میں داخل ہونے والے لگ بھگ 50 فیصد افراد کے پیشاب میں خون یا پروٹین موجود ہوتا ہے جو گردوں کو پہنچنے والے ابتدائی نقصان کا عندیہ ہے۔
 
انہوں نے مزید بتایا کہ نیویارک اور چین کے شہر ووہان میں آئی سی یو میں داخل ہونے والے 14 سے 30 فیصد مریضوں میں گردوں کے افعال ختم ہوگئے اور ڈائیلاسز کی ضرورت پڑی۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment