ھفتہ, 27 اپریل 2024


چائنیزاکیڈمی آف سائنسزکی نگرانی میں کووڈ19ویکسین تیسرےمرحلےمیں داخل

بیجنگ: چینی حکومت کی جانب سے تیار کی گئی کووِڈ 19 ویکسین (ناول کورونا وائرس ویکسین) دوسرے مرحلے کی طبّی آزمائشوں یعنی فیز ٹو کلینیکل ٹرائلز میں بھی کامیابی سے ہم کنار ہوچکی ہے۔

’’جرنل آف دی امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن‘‘ (JAMA) کے شائع شدہ رپورٹ کے مطابق، یہ ویکسین چائنیز اکیڈمی آف سائنسز کی نگرانی میں ووہان انسٹی ٹیوٹ آف بایولاجیکل پروڈکس، ووہان انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی اور چائنا نیشنل بایوٹیک گروپ نے مشترکہ طور پر تیار کی ہے۔

پہلےاور دوسرے مرحلےکی طبّی آزمائشوں میں مجموعی طور پرعمر 18 سے 59 سال کےعمر کے 320 صحت مند رضاکار بھرتی کیے گئے۔ویکسین لینے والے رضاکاروں کی اکثریت میں کورونا وائرس کے خلاف مدافعت پیدا ہوگئی جبکہ اس ویکسین کے منفی یا مضر اثرات بھی بہت کم دیکھے گئے۔

لیکن اس تحقیق میں شریک ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگرچہ یہ کامیابی بہت اہم ہےجب تک اس ویکسین کی تیسرے مرحلے کی طبّی آزمائشیں (فیز تھری کلینیکل ٹرائلز) بھی کامیاب نہ ہوجائیں، تب تک اس کی افادیت کے بارے میں پورے وثوق سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا۔

کورونا وائرس کی دیگر ویکسینز کے مقابلے میں یہ ویکسین اس لحاظ سے مختلف ہے کیونکہ اس میں غیر مؤثر بنائے گئے ناول کورونا وائرس بطور ویکسین استعمال کیے گئے ہیں۔ یہ ویکسین بنانے کا نسبتاً حالیہ طریقہ ہے جسے روایتی ویکسینز کے مقابلے میں زیادہ بہتر قرار دیا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ فیز تھری کلینیکل ٹرائلز میں کسی بھی نئی دوا کو 1000 سے 3000 افراد پر آزمایا جاتا ہے اور اس کی افادیت، ضمنی اثرات (سائیڈ ایفیکٹس) اور دیگر پہلوؤں کا جائزہ لینے کے بعد، اگر وہ دوا واقعی مؤثر ثابت ہو تو اسے بڑے پیمانے پر استعمال کےلیے منظور کرلیا جاتا ہے

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment