صوبائی وزیر خزانہ انجینئر محمد اسماعیل نےگلگت بلتستان میں صحت کارڈ بحال کروانے کی یقین دہانی کروادی۔
تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر خزانہ انجینئر محمد اسماعیل نے گزشتہ روز اپوزیشن رکن کنیز فاطمہ کے ایک توجہ دلائو نوٹس پر ایوان کو بتایا کہ ہم گلگت بلتستان میں صحت کارڈ بحال کرنے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں، بہت جلد صحت کارڈ کو بحال کردیا جائیگا، انہوں نےمزید کہا ہےکہ صحت کارڈ کی بحالی ایک اہم مسئلہ ہے، دوسرے تین صوبوں پنجاب، کے پی کے اور بلوچستان میں صحت کارڈ بحال کردیا گیا ہے، اس حوالے سے ہم نے وفاق سے بات کی ہے اور وفاق میں ذمہ دار حکام سے میٹنگ بھی ہوئی۔
انہوں نے بتایا کہ صحت کارڈ کیلئے پچاس فیصد فنڈز وفاق فراہم کر رہا ہے اور پچاس فیصد فنڈز صوبہ خود برداشت کر رہا ہے اور اس فارمولے کے تحت گلگت بلتستان میں بھی صحت کارڈ بحال کرسکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہم اپنے حصے کے فنڈز فراہم کیلئے اقدامات کر رہے ہیں جس کے بعد وفاق سے فنڈز فراہم کرنے کیلئے بات کریں گے اور اس حوالے سے صوبائی کابینہ سے منظوری بھی لیں گے۔
سابق وزیر قانون سید سہیل عباس نے کہاکہ صحت کارڈ نہ ہونے کی وجہ سے گلگت بلتستان کے غریب متاثر ہو رہے ہیں۔ صحت کارڈ کیلئے تیس چالیس کروڑ روپے کی ضرورت ہے اور یہ اتنی بڑی رقم نہیں ہے۔ ممبران کے ترقیاتی فنڈز سے تھوڑی تھوڑی کٹوتی کرکے بھی یہ رقم فراہم کی جاسکتی ہے۔
اس سے قبل کنیز فاطمہ نے ایوان میں ایک تحریک التواء پیش کرتے ہوئے بتایا کہ اس ایوان کے توسط سے حکومت کی توجہ ایک اہم معاملے کی جانب مبذول کرانا چاہتی ہوں۔ سابق صوبائی حکومت نے گلگت بلتستان میں صحت کارڈ متعارف کرایا تھا لیکن اب گلگت بلتستان کے عوام اس سہولت سے محروم ہے۔ انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے پی کے اور پنجاب میں صحت کارڈ بحال کردیا گیا ہے۔ اس لئے صوبائی حکومت وفاق سے بات کرکے گلگت بلتستان میں بھی صحت کارڈ کو بحال کرائے۔