ایمزٹی وی(صحت)جدید تحقیق کے مطابق ماحول میں پارہ اورسیسہ، زراعت میں استعمال ہونے والی کیڑے مارادویہ میں شامل آرگینوفاسفیٹ، پولی برومینیٹڈ ڈائی فینائل ایتھرز(پی بی ڈی ایز) اورپلاسٹک بوتلوں کا عام کیمیکل فیلیٹس اور میک اپ کے اجزا بھی بچوں کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق تیز رفتار صنعتی زندگی نے بچوں اور بڑوں کو مضر کیمیکلز سے گھیرلیا ہے۔ اگرچہ ان میں سے کئی کیمیکلز پر پابندی عائد کی جاچکی ہے لیکن عشروں بعد اب بھی وہ ماحول میں موجود ہیں اور انسانوں کو متاثر کررہے ہیں۔ ماحولیاتی ماہرین ایک عرصے سے پلاسٹک کی بوتلوں اور فیڈر میں موجود فلیٹس مرکبات کا جائزہ لے رہے ہیں اور ماہرین کا خیال ہے کہ شیرخوار بچوں اور حاملہ ماؤں میں یہ کیمیکل مضر اثرات مرتب کرتا ہے، بچوں کی دماغی نشوونما کو متاثر کرتا ہے۔ یونیورسٹی آف الینوائے کی پروفیسر کے مطابق مضر کیمیائی اجزا ہمارے گھر اور ہماری اطراف میں موجود ہیں، کوشش کی جائے کہ بچوں کے مستقبل کے لیے ان کیمیکلز سے دور رہنے کی بھرپور کوشش کی جائے۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس امر کی شدید ضرورت ہے کہ مضر کیمیکلز سے دور رہا جائے اور خصوصاً بچوں کو ان سے دور رکھا جائے کیونکہ اپنی پیدائش کے کئی سال بعد بھی بچوں کا دماغ بنتا اور پروان چڑھتا رہتا ہے۔
پلاسٹک بوتلوں میں موجود کیمیکلز چھوٹے بچوں کے لیے انتہائی مضر قرار
- 12/07/2016
- K2_CATEGORY صحت و ٹیکنالوجی
- 2047 K2_VIEWS
Leave a comment