ایمز ٹی وی (فارن ڈیسک): سعودی عرب کے نئے فرمانروا سلمان بن عبدالعزیز نے اقتدار سنبھالنے کے ایک ہفتے بعد ہی کابینہ میں بڑے پیمانے پر ردوبدل کرتے ہوئے انٹیلیجنس چیف اور قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری جنرل کوتبدیل کردیا۔
ذرائع کے مطابق شاہی محل سے جاری ہونے والے فرمان کے مطابق خالد بن بندر بن عبدالعزیز کی جگہ جنرل خالد بن علی کو ملک کے خفیہ ادارے کا نیا سربراہ مقرر کیا گیا ہے جن کا عہدہ وزیر کے برابر ہوگا اس کے علاوہ سعودی فرماںروا نے اپنے سوتیلے بھائی اور سابق بادشاہ شاہ عبداللہ کے دو بیٹوں کو بھی عہدوں سے سبکدوش کردیا ہے ان میں سے شہزادہ مشعال مکہ اور شہزاد ترکی دارالحکومت ریاض کے گورنر تھے تاہم شاہ عبداللہ کے ایک اور بیٹے شہزادہ متعب نیشنل گارڈ کے انچارج وزیر کی حیثیت برقرار رہیں گے۔
شاہی فرمان کے مطابق مرحوم شاہ عبداللہ کے بھتیجے شہزادہ بندر بن سلطان کو قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری جنرل اور بادشاہ کے مشیر کے عہدوں سے ہٹا دیا گیا ہے تاہم دفاع، تیل اور خارجہ جیسی اہم وزارتوں کے ذمہ داران اپنی جگہ برقرار رکھنے میں کامیاب رہے ہیں۔ شاہ سلمان کی 31 رکنی کابینہ میں ثقافت اور اطلاعات، سماجی امور، سول سروس، انفارمیشن ٹیکنالوجی جیسی وزارتوں پر نئے چہرے سامنے آئے ہیں تاہم ملک کے وزیرِ تیل علی النعیمی، وزیرِ خارجہ شہزاد سعود الفیصل اور وزیرِ خزانہ ابراہیم العصاف کو ان کے عہدوں پر برقرار رکھا گیا ہے۔
واضح رہے کہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے بادشاہ بننے کے چند گھنٹے بعد ہی اپنے بیٹے محمد بن سلمان کو ملک کا نیا وزیرِ دفاع مقرر کیا تھا جب کہ 69 سالہ شہزادہ مقرن کو ولی عہد اور وزیرِ داخلہ شہزادہ محمد بن نائف کو نائب ولی عہد بنانے کا اعلان بھی کیا تھا۔