برلن: جرمن وزارت داخلہ نے ’اسلامی کانفرنس‘ کے دوران شرکا کے لیے پیش کئے گئے کھانے میں حرام جانور کی ڈش رکھنے پر معافی مانگ لی ہے۔
غیر ملکی خبرایجنسی کے مطابق چند روز قبل جرمنی کی وزارت داخلہ کے زیر اہتمام برلن میں ’جرمن اسلامک کانفرنس‘ کا انعقاد کیا گیا، جس کے شرکا کا تعلق مختلف مذاہب سے تھا تاہم اکثریت مسلمانوں کی تھی۔ کانفرنس کے دوران جرمن وزیر داخلہ ہورسٹ زیہوفر نے بھی خطاب کیا۔
جرمن وزارت داخلہ کو اس وقت شدید تنقید کا نشانہ بنایا جانے لگا جب یہ خبریں اور تصاویر سوشل میڈیا پر آئیں کہ کانفرنس کے شرکا کو پیش کئے گئے کھانے میں ایک ایسے جانورکے گوشت سے بنی ڈش بھی شامل تھی جو مسلمانوں کے لئے حرام ہے۔
معاملہ سنگین ہونے پر جرمن وزارت داخلہ نے خصوصی بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ کانفرنس کے دوران پیش کیے گئے کھانے میں 13 پکوان تھے جن میں سبزیاں، گوشت اور مچھلی شامل تھی جبکہ بوفے میں رکھے گئے پکوانوں کے نام واضح الفاظ میں لکھے گئے تھے، کھانے کا انتخاب مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد کی شرکت کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا، اگر کسی کے مذہبی جذبات مجروع ہوئے ہیں تواس پرمعافی مانگتے ہیں