جمعہ, 22 نومبر 2024


طیب اردوان نے شکست تسلیم کرلی

انقرہ : ترکی کے بلدیاتی انتخابات میں سرکاری نتائج نے حکمران جماعت کی شکست پر مہر لگا دی، دارالحکومت انقرہ اور استنبول میں طیب اردوان کی جماعت بلدیاتی الیکشن میں شکست سے دوچار ہوگئی۔
 
ترکی میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے نتائج سرکاری نتائج نے ترک سیاست میں ہلچل مچا دی، بلدیاتی انتخابات میں ترکی کے دارالحکومت انقرہ سمیت دو بڑے شہروں میں ترکی کی حکمران جماعت ’جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی‘ کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
 
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ انقرہ اور استنبول کی عوام نے بلدیاتی الیکشن میں ترکی کی اپوزیشن ریپبلیکن پیپلز پارٹی کو ووٹ دیکر کامیاب بنایا ہے، اپوزیشن جماعت کے امیدوار منصور یاواس نے دارالحکومت میں واضح برتری حاصل کی ہے۔
 
مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ترک صدر رجب طیب اردوان نے انقرہ کے سرکاری نتائج سامنے آنے کے بعد شکست تسلیم کرلی جبکہ استنبول کے مکمل نتائج آنا ابھی باقی ہیں لیکن انہوں نے دونوں شہروں میں شکست قبول کرلی ہے۔
 
ترک میڈیا کا کہنا ہے کہ طیب اردوان کے 16 سالہ دور اقتدار میں پہلی مرتبہ دارالحکومت میں جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی کو شکست سے دوچار ہونا پڑا ہے۔
 
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ترک صدر نے اپنے سیاسی سفر کا آغاز استنبول سے کیا ہے کہ جہاں پہلی مرتبہ 1990 میں انہیں استنبول کا ناظم(میئر) منتخب کیا گیا تھا اور اب استنبول کی نظامت (میئرشپ) ان ہاتھ سے نکل چکی ہے۔
 
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ترکی کا دارالحکومت سمیت تین بڑے شہر استنبول اور ازمیر حکمران جماعت کے گڑھ سمجھے جاتے ہیں جہاں انہیں انتخابات میں شکست دینا تقریباً ناممکن تھا۔
 
 
 
خیال رہے کہ گزشتہ روز ترکی کی اپوزیشن جماعت نے بلدیاتی انتخابات میں سرکاری نتائج آنے سے پہلے ہی نقرہ اور استنبول میں اپنی جیت کا دعوٰی کردیا تھا اور اپوزیشن کے فتح کے اعلان کے ساتھ ہی اُن کے حامی جشن مناتے سڑکوں پر نکل آئے تھے۔
 
مئیر کے لیے نامز امیدوار نے اپنے حامیوں سے خطاب میں کہا کہ عوام نے ملک پر مسلط حکمراں ٹولے کو مسترد کردیا ہے اور انتخابی نتائج نے ان فتح ظاہر کردی ہے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment