چھوٹے بچے ہر وقت نگاہوں کے سامنے اپنی ماں کو دیکھنا چاہتے ہیں اور اس کےلیے ایک جاپانی خاتون نے حقیقت سے بھرپور، اپنے قدِ آدم پوسٹر بنوائے ہیں اور کٹ آؤٹ کی صورت میں گھر کے مختلف کمروں میں لگادیئے ہیں۔
جاپان میں ایک جوڑے نے دیکھا کہ ان کا ایک سالہ بچہ ماں کی عدم موجودگی پر بار بار رونے لگتا ہے اور اس کی وجہ سے والدہ کام کرنے سے عاجز تھی۔ اس کا حل نکالتے ہوئے فوکی سیٹو نامی خاتون نے ایک ذہانت بھرا تجربہ کیا۔ انہوں نے اپنی تصاویر کھنچوا کر ان کے پوسٹر چھپوائے اور انہیں اپنے اصل قد والے گتوں پر چپکا کر مختلف کمروں میں ایسی جگہ پر رکھ دیا جہاں بچہ بار بار انہیں دیکھ سکے۔
اس کا حل یہ نکلا کہ بچہ ماں کا اصل سے قریب پوسٹر دیکھ کر مطمئن رہا اور رونا بھی چھوڑ دیا۔ یہ تصاویر اب بھی جاپان کے سوشل میڈیا پر مقبول ہورہی ہیں جہاں لوگوں نے اس عمل کو بہت سراہا ہے۔ بعض افراد نے کہا ہے کہ والدین کی جانب سے بچے کا اتنا خیال رکھنے والا یہ جوڑا ازخود قابلِ تحسین بھی ہے۔
اس طرح فوکی سیٹو خود بہت سکون میں ہیں اور بچہ بھی خوش ہے۔ اس بچے کی وائرل ویڈیو میں آپ اس کی والدہ کی تصویر ہر کمرے میں دیکھ سکتے ہیں۔ دوسری جانب ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک سالہ بچہ بار بار مڑ کر اپنی ماں کو دیکھتا رہتا ہے گویا اسے اطمینان ہے کہ والدہ اس کے پاس موجود ہیں۔
تاہم یہ کارڈ بورڈ اتنے حقیقی ہیں کہ ان پر اصل خاتون کا گمان ہوتا ہے۔ پہلے مرحلے میں بچہ 20 منٹ تک تو تصویر کو اصل سمجھتا رہا لیکن اس کےبعد اس نے ماں کی تصویر کو بے جان سمجھا اور دوبارہ رونے لگا۔ لیکن فوکی کے مطابق یہ 20 منٹ بھی ان کے لیے بہت ہیں کیونکہ وہ اس طرح دیگر کام انجام دے سکتی ہیں۔
والدہ کی تصاویر ہر کمرے میں موجود ہیں اور بچہ ایک کے بعد ایک کمرے میں تصاویر دیکھ کر بڑا اطمینان محسوس کرتا ہے۔
بچے کے والد نے کہا کہ اگرچہ بیٹا جلد ہی تصاویر سے بور ہوجاتا ہے لیکن یہ وقت بھی ان کی والدہ کےلیے بہت ہے۔