ماسکو : روسی سائنس دانوں نے کرونا وائرس کی جان لیوا وبا کی ویکسین بنانے کا دعویٰ کردیا، سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ پہلے وہ جانوروں پر اس ویکسین کا تجربہ کریں تاکہ اس بات کا یقین کرلیں وہ انسانوں کےلیے نقصان دہ نہیں ہے۔
چیین سے پھیلنے والے کرونا وائرس کی موذی وبا سے ہر ملک لڑ رہا ہے جبکہ کچھ ممالک نے اس وائرس کی ویکسین تیار کرنے کا دعویٰ بھی کیا ہے جس میں امریکا، چین، فرانس اور ایران شامل ہیں۔
کولٹسووہ نامی چھوٹے سے روسی ٹاؤن میں واقع ایک ریسرچ سینٹر کے سائنس دانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے کرونا وائرس کی ویکسین تیار کی ہیں جس کا تجربہ ابھی جاری ہے۔
سائنس دانوں نے کہا ہے کہ پہلے اس ویکسین کا تجربہ جانوروں پر کیا جائے گا بعدازاں تجزیہ کیا جائے گا کہ یہ ویکسین انسانوں کےلیے بے ضرر ہے یا نہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس ویکسین کا پہلا ٹرائل جون میں لیا جائے گا۔
اس ریسرچ سینٹر کا اہم کام دنیا بھر کے خطرناک وائرسوں کو جمع کرکے ان کی ویکسین تیار کرنا ہے، جس کا بجٹ ریاستی فنڈ سے جاری کیا جاتا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ویکٹر نامی اس ریسرچ سینٹر نے روس میں سب سے پہلے ایچ آئی وی اور ہیپاٹیٹس بی کی ویکسین تیار کی تھی، یہ ریسرچ سینٹر سابق سوویت یونین کے رکن ممالک اور عالمی ادارہ صحت کے تعاون سے کام کرتا ہے۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا ہے کہ اس ریسرچ سینٹر میں 160 ملازمین ہیں جن میں سے 139 ملازمین سائنس کے شعبے میں ڈاکٹریٹ اور ماسٹر کی ڈگری رکھتے ہیں۔ ویکٹر ان چھ ریسرچ سینٹرز میں سے ایک ہے جسے عالمی ادارہ صحت نے کرونا وائرس کے خلاف لڑائی کیلئے منتخب کیا ہے۔