ایمز ٹی وی (فارن ڈیسک) غیر ملکی خبر رساں ادار ے کے مطابق امریکی صدر براک اوباما نے افغان حکومت کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے جس میں افغانستان میں تعینات امریکی فوجیوں کو مزید ایک سال تک براہ راست کارروائیاں کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔ معاہدے کے تحت
امریکی فوجیوں کو زمینی کارروائیوں کے ساتھ فضائی کارروائی اور ڈرون حملوں کے اختیارات بھی حاصل ہوں گے۔ امریکا اور افغانستان کے درمیان جنوری 2015 کے بعد طالبان کے مقابلے کے لئے افغانستان میں 9 ہزار 800 امریکی فوجی اور 3 ہزار نیٹو ممالک کے اتحادی فوجی تعینات رکھنے کا فیصلہ ہوا ہے۔
امریکن حکام کے مطابق افغانستان میں تعینات امریکی فوجی 2015 میں طالبان کے خلاف باقاعدہ پٹرولنگ میں حصہ نہیں لیں گے، ہم زیادہ عرصے تک صرف جنگجوؤں کے خلاف آپریشن نہیں کر سکتے کیونکہ یہ لوگ طالبان کے ساتھ ہیں اور طالبان براہ راست امریکی فوجیوں اور اتحادیوں کے لئے خطرہ ہیں یا پھر القاعدہ کو مدد فراہم کرتے ہیں لہذا ہم امریکیوں کو محفوظ بنانے کے لئے ہر ممکن اقدام اٹھائیں گے۔