بجلی کی مدد سے چلنے والی گاڑیوں کی وجہ سے پاکستان کی آٹو موبائیل صنعت بھی ترقی کی طرف گامزن ہو گی –حکومت پاکستان کی جانب سے بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کی منظوری کے بعد نہ صرف روزگار کے مواقعے بڑھیں گے بلکہ حکومتی پالیسی برقی گاڑیاں بنانے والوں کو سہولیات بھی فراہم کرے گی۔ جس میں ٹیکسوں کی مد میں 43 فیصد سے 11.25 فیصد تک کی کمی شامل ہے۔
برقی گاڑیوں کا دنیا بھر میں بڑھتا ہو استعمال اس امکان کو ظاہر کر رہا ہے کہ مستقبل قریب میں آنے والا وقت بجلی سے چلنے والیگاڑیوں کا ہی ہوگا۔ بین الاقوامی توانائی ایجنسی (آئی ای اے) کے جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق اس وقت چین دنیا کی سب سے بڑی برقی کار کی مارکیٹ ہے، اس کے بعد یورپ اور امریکہ کا نمبر ہے.
برقی گاڑیوں کی پالیسی کے مطابق سال 2030 تک تیل کی مصنوعات کی طلب میں لاکھوں ٹن کی کمی واقع ہو جائے گی جبکہ تیل سے چلنے والی گاڑیوں کے مقابلے میں پہلے ہی برقی گاڑیوں پر ٹیکس انتہائی کم ہے۔
آٹو صنعت کار شوکت قریشی نے کہا ہے کہ برقی گاڑیوں کے کاروبار میں داخل ہونے کے خواہاں افراد کے لیے مشاورتی کمپنی قائم کی گئی ہے جو اس حوالے سے مشورے فراہم کرے گی۔انہوں نے کہا کہ 80 ایکڑ اراضی پر برقی گاڑیاں بنانے کا پلانٹ لگایا جا رہا ہے جس پر 2 ارب روپے کی سرمایہ کاری ہو گی جو اگلے سال پیداوار شروع کر دے گا جہاں برقی موٹر سائیکل بھی تیار کیے جائیں گے۔