سان فرانسسکو: پیغام رسانی کی سب سے بڑی موبائل اپیلی کیشن واٹ ایپ نے صارفین پر بڑی پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
دنیا بھر میں واٹس ایپ کے صارفین کی تعداد دو ارب سے زائد ہے اور کرونا وبا پھیلنے کے بعد ہونے والے لاک ڈاؤن میں ایپ کا استعمال چالیس فیصد بڑھ گیا ہے۔
ایک روز قبل ڈیٹا کنسلٹنگ فرم کینٹر کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ کرونا وائرس پھیلنے کے بعد سے اب تک دیگر ایپس کے مقابلے میں واٹس ایپ کے استعمال میں چالیس فیصد اضافہ ہوگیا۔
مزید پڑھیں: کرونا وائرس، واٹس ایپ کے استعمال میں حیران کن اضافہ
رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ لاک ڈاؤن کے دوران صارفین واٹس ایپ پر ویڈیو چیٹ، کالز اور میسجنگ سروس کا استعمال زیادہ کررہے ہیں جبکہ گھر سے کام کرنے والے ملازمین بھی رابطوں کے لیے پیغام رسانی کی ایپلیکیشن کو استعمال کررہے ہیں۔
واٹس ایپ پر گہری نظر رکھنے والے ادارے ڈبلیو اے بیٹا انفو نے صارفین کے لیے اہم اعلان کیا۔
ڈبلیو اے بیٹا کی رپورٹ کے مطابق واٹس ایپ نے صارفین کے اسٹیٹس کا وقت 30 سیکنڈ سے کم کر کے 16 سیکنڈ تک مختص کردیا، اب صارف پندرہ سیکنڈ کی ویڈیو ہی اسٹیٹس پر اپ لوڈ کرسکیں گے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ابھی اس فیچر کی آزمائش بھارت میں کی جارہی ہے جس کے بعد دنیا بھر میں اس سہولت کو متعارف کرایا جائے گا۔
واٹس ایپ نے یہ اقدام اپنے ڈیٹا سرور سے ٹریفک کم کرنے کےلیے کیا کیونکہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ڈیٹا پر بہت زیادہ بوجھ پڑ رہا ہے جس کی وجہ سے کسی بھی وقت سسٹم بیٹھ جانے کا خطرہ ہے۔