کراچی: آج اردو ادب کے معروف مصنف ، افسانہ و ناول نگار شوکت صدیقی کی 13 ویں برسی منائی جارہی ہے۔ شوکت صدیقی 20 مارچ 1923 کو لکھنؤ میں پیدا ہوئے، اُن کا شمار اردو ادب کی نامور شخصیات میں ہوتا ہے۔
وہ صحافت کے پیشے سے بھی وابستہ رہے ۔اردو ڈرامہ نگاری کے حوالے سے بھی اُن کا نام کسی تعارف کا محتاج نہیں۔
انھوں نے بہت سے ناول اور افسانے لکھے ، اُن کا پہلا افسانہ "کون کسی کا" کے نام سے شائع ہوا تھا۔ تیسرا آدمی، اندھیرے دور اندھیرے، راتوں کا سحر، کمیں گاہ، کیمیا گر، چار دیواری اُن کی مشہور تخلیقات ہیں لیکن اُن کے دو ناولوں جانگلوس اور خدا کی بستی کو بے انتہا شہرت ملی۔ خدا کی بستی کا اب تک دنیا کی 26 زبانوں میں ترجمہ کیا جاچکا ہے۔ ان کا شمار ذوالفقار علی بھٹو کے دوستوں میں ہوتا ہے۔ 18 دسمبر 2006 کو 83 سال کی عمر میں عارضہ قلب کے باعث وہ کراچی میں انتقال کر گئے۔
ایمز ٹی وی (انٹرٹینمنٹ)معروف ادیبہ اور افسانہ نگار بانو قدسیہ 28 نومبر 1928 کو بھارت کے مشرقی پنجاب کے ضلع فیروز پور میں پیدا ہوئیں، انہوں نے ایف اے اسلامیہ کالج لاہوراور بی اے کنیئرڈ کالج سے کیا جب کہ 1949 میں گریجویشن کا امتحان پاس کیا اور وہ اس وقت پاکستان ہجرت کرچکی تھیں۔
بانو قدسیہ نے گورنمنٹ کالج لاہور میں ایم اے اردو میں داخلہ لیا اور یہیں اشفاق احمد ان کے کلاس فیلو تھے اور دونوں نے دسمبر 1956 میں شادی کرلی۔ مصنفہ بانو قدسیہ نے 27 ناول اور کہانیاں تحریر کی ہیں جس میں ’’راجہ گدھ‘‘، ’’امربیل‘‘، ’’بازگشت‘‘، ’’آدھی بات‘‘، ’’دوسرا دروازہ‘‘، ’’تمثیل‘‘،’’ حاصل گھاٹ‘‘ اور ’’توجہ کی طالب ‘‘ قابل ذکر ہیں جب کہ ان کے ناول ’’راجہ گدھ‘‘اور ’’آدھی بات‘‘ کو کلاسک کا درجہ حاصل ہے۔
اس کے علاوہ انہوں نے ریڈیو اور ٹیلی ویژن کے لیے بھی بہت سے ڈرامے لکھے ہیں۔ حکومت پاکستان کی جانب سےان کی ادبی خدمات کے اعتراف میں 2003 میں ’’ستارہ امتیاز‘‘ اور 2010 میں ’’ہلال امتیاز‘‘ سے نوازا گیا جب کہ اس کے علاوہ انہیں کئی قومی اور بین الااقوامی ایورڈ بھی دیئے گئے ہیں لیکن اب یہ اردو ادب کا چمکتا ستارہ بجھ گیا ہے اور معروف مصنفہ بانو قدسیہ طویل علالت کے بعدآج لاہور میں 88 سال کی عمر میں انتقال کر گئی ہیں۔ دوسری جانب وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے مصنفہ بانو قدسیہ کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ ان کی ادبی خدمات ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
ایمزٹی وی(انٹرٹینمنٹ) کینیڈا کے معروف گلوگار ایک یہودی خاندان میں پیدا ہوئے کینیڈا کے معروف گلوکار، شاعر اور نمغہ نگار لیونارڈ کوہن 82 برس کی عمر میں چل بسے۔
بیان کے مطابق ‘ہم نہایت افسوس کے ساتھ اس بات کا اعلان کرتے ہیں کہ عظیم شاعر، نغمہ نگار اور آرٹسٹ لیونارڈ کوہن اس دنیا میں نہیں رہے۔بیان میں مزید کہا گیا ہے ‘ہم نے موسیقی کی قابل احترام شخصیات میں سے ایک کو کھو دیا ہے۔ بیان میں کوہن کی موت کی تفصیلات نہیں بتائی گئی ہیں۔ بیان کے مطابق لاس اینجلس میں کوہن کی یاد میں ایک تقریب منعقد کی جائے گی۔
مونٹریال میں پیدا ہونے والے گلوکار کے مشہور گانوں میں ’سوزین‘ اور ’آئی ایم یور مین‘ شامل ہیں۔ کوہن نے گذشتہ ماہ ہی اپنا 14 واں البم ‘یو وانٹ اٹ ڈارکر کے نام سے جاری کیا تھا۔ کینیڈین گلوکار کو سنہ 2008 میں راک اینڈ رول ہال آف فیم میں شامل کیا گیا تھا۔ ادھر سونی میوزک کمپنی کا کہنا ہے کہ انھیں ’اس بات پر فخر ہے کہ انھوں نے کوہن کے چھ دہائیوں پر مشتمل کریئر کے دوران ان کی فنکارانہ صلاحیتوں کو منوایا۔ سونی میوزک کمپنی کی جانب سے جاری کیے جانے والے ایک بیان کے مطابق ‘کوہن ایک بے مثال فنکار تھے جن کے حیرت انگیز کام کو ان کے پرستاروں کی نسلوں کی جانب سے قبول کیا گیا بیان کے مطابق ‘سونی میوزک کوہن کے انتقال کا سوگ منانے والوں میں میں شامل ہےلیونارڈ کوہن ایک یہودی خاندان میں پیدا ہوئے اور بعد میں وہ زین بدھ مت کے طالب علم بن گئے۔
انھوں نے سنہ 1994 سے 1999 تک میوزک انڈسٹری سے وقفہ کیا اور لاس اینجلس کے مشرق میں واقع ماؤنٹ بالڈے زین سینٹر میں قیام پذیر رہے۔ گلوکاروں، مصنفین اور سیاست دانوں نے لیونارڈ کوہن کو سوشل میڈیا پر خراجِ تحیسن پیش کیا ہے۔ کینیڈا کے صدر جسٹن ٹروڈو کا کوہن کے بارے میں کہنا تھا ‘کسی اور موسیقار کا کام اتنا محسوس نہیں کیا گیا جتنا لیونارڈ کا کام محسوس ہوا، کینیڈا اور پوری دنیا کوہن کو یاد کریں گے۔
ایمزٹی وی(اسلام آباد)ملک کے ممتاز صحافی اور روزنامہ آبزورکےایڈیٹر انچیف زاہد ملک آج اسلام آباد میں انتقال کرگئے ،ان کی نماز جنازہ آج شام ساڑھے5بجےاسلام آبادمیں اداکی جائے گی۔
زاہدملک کچھ عرصے سے علیل تھے ۔ وہ وزارت اطلاعات و نشریات میں جوائنٹ سیکریٹری کی حیثیت سے ریٹائر ہوئے۔ انہوں نے 1978 میں اپنا اشاعتی ادارہ قائم کیا اورایک درجن سے زائد کتابیں لکھیں ۔
زاہد ملک نے بیرونِ ملک متعدد موضوعات پر ایک سو سے زائد لیکچر دیے ۔ تعلقاتِ عامہ پر ان کی کتاب کو 1979 میں رائٹرز گِلڈ نے پہلا انعام دیا۔
وہ نظریۂ پاکستان کونسل اورانٹرنیشنل سیرت سینٹر کے بھی صدر رہے ۔ ان کی صحافتی خدمات اور نظریۂ پاکستان کے فروغ کے لیے یادگاری خدمات کے اعتراف کے طور پر انہیں ستارۂ امتیاز سے نوازا گیا۔
زاہد ملک کی نمازجنازہ آج شام ساڑھے5بجےایچ ایٹ قبرستان اسلام آبادمیں اداکی جائے گی۔
ایمزٹی وی(انٹرٹینمنٹ)فلم اسٹارشان بطور رائٹر اپنی پہلی فلم ’’ارتھ ٹو‘‘کا آخری اسپیل برطانیہ میں شوٹ کرینگے۔ اس سلسلہ میں شان، حمائمہ ملک، محب مرزا اورعظمیٰ حسن سمیت تکنیکی عملہ رواں ماہ کے تیسرے ہفتے میں لندن روانہ ہوگا۔
12روزہ اس آخری اسپیل میں لندن کی خوبصورت لوکیشنز پرکہانی کے مطابق پکچرائزیشن جاری رہے گی اوراس کے مکمل ہوتے ہی فلم کا کیمرہ کلوز کر دیا جائے گا۔ اس سلسلہ میں شان نے بتایا کہ ’ارتھ ٹو‘ میرے لیے ایک بہت اسپیشل پروجیکٹ ہے۔ بطوررائٹریہ میری پہلی فلم ہے جب کہ بطورہدایتکاریہ میری 12ویں فلم ہے اورمیں بارہ سال بعد کسی بھی فلم کی ڈائریکشن دے رہا ہوں۔ فلم کا کیمرہ کلوز ہونے کے بعد لندن میں ہی فلم کی ایڈیٹنگ اورپوسٹ پروڈکشن کا کام کیا جائے گا۔
ایمز ٹی وی (انٹرٹینمنٹ)معروف ڈرامہ، افسانہ نگار اور کمپئیر انور مقصود کی سوانح عمری’’الجھن سلجھن‘‘ کے نام سے مکمل ہوگئی۔
جس میں انور مقصود کی75سالہ زندگی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ہے انور مقصود کی اہلیہ نے اسے بہت خوبصورت انداز میں تحریر کیا ہے۔ انور مقصود کا اس کتاب کے بارے میں کہنا ہے کہ میری سوانح عمری میری ہمسفر نے تحریر کی ہے میرے بارے میں میری بیگم جس قدر جانتی ہے ان سے بہتر کوئی اور نہیں جانتا،انور مقصود کی سوانح عمری ستمبر میں منظر عام پر آجائے گی۔
ایمزٹی وی(انٹرٹینمنٹ) پاکستان کے نوجوان اداکاروں کی بھارتی فلموں میں پزیرائی کے بعد سینئر اداکاروں کو بھی بالی ووڈ فلموں کی آفرز ہونا شروع ہو گئی ہیں تفصیلات کے مطابق نامور فلم اداکار غلام محی الدین کو بالی ووڈ کے معروف فلم رائٹر جاوید اختر کی جانب سے بھارت آنے اور فلم میں کام کرنے کی پیشکش کی گئی ہے۔لیجنڈ اداکار غلام محی الدین نے جاوید اختر کی جانب سے دی گئی آفر کی تصدیق کی ہے اور باعزت طریقے سے کسی بھی بھارتی فلم میں کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے