وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وزیراعظم عمران خان کو لاک ڈاؤن میں مزید دو ہفتے توسیع کرنے کی تجویز دیتے ہوئے کہا ہے کہ معیشت کو دوبارہ کھڑا کرسکتے ہیں مگر انسان کو دوبارہ زندگی نہیں دی جا سکتی، وزیراعظم لاک ڈاؤن توسیع پر قومی اتفاق رائے سے آگے بڑھ کر اعلان کریں۔
وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے پریس کانفرنس میں کہا کہ کورونا وائرس صرف پاکستان نہیں پوری دنیا کا مسئلہ ہے، اس سے بچنے کے لیے پہلے دن سے سماجی فاصلے رکھنے پر زور دیا جارہا ہے، سندھ حکومت پر بلاسوچے سمجھے لاک ڈاؤن کا الزام غلط ہے، ہم نے خوب سوچ سمجھ کر یہ فیصلہ کیا، کورونا سے بچنے کے طریقہ یہ ہے کہ ایکشن کرو اور وائرس سے آگے آگے رہو۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ اگر پہلے ہی دن موثر لاک ڈاؤن کردیتے تو اچھا ہوتا اور صورتحال اس قدر خراب نہ ہوتی، وفاقی حکومت نے نقد رقوم تقسیم کرنے کے لیے لوگوں کو جمع کرنا ہے تو لاک ڈاؤن ختم کردے، لوگ کورونا وائرس کی سنگینی کو سمجھ نہیں رہے ہیں۔
تاجروں نے وزیر اعظم عمران خان اور وزیر منصوبہ بندی اسد عمر سے مطالبہ کیا ہے کہ منگل 15 اپریل سے لاک ڈاؤن محدود کر کے تاجروں کو جزوقتی کاروبار کھولنے کی اجازت دی جائے۔
وفاقی دارالحکومت کے تاجروں نے وزیر اعظم عمران خان اور وزیر منصوبہ بندی اسد عمر سے مطالبہ کیا ہے کہ منگل 15 اپریل سے لاک ڈاؤن محدود کر کے تاجروں کو جزوقتی کاروبار کھولنے کی اجازت دی جائے اور ہم یہ گارنٹی دیتے ہیں کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جو بھی حفاظتی ایس او پیز جاری کئے جائیں گے ان پر مکمل عمل درآمد کروایا جائے گا۔ چھوٹے تاجر مشکلات کا شکار ہیں اور انہیں فاقہ کشی پر مجبور نہ کیا جائے دوکانوں کے ملازمین کے بے روزگار ہونے کا خدشہ ہے۔
آل پاکستان انجمن تاجران اور ٹریڈرز ایکشن کمیٹی اسلام آباد کے صدر اجمل بلوچ، سیکرٹری ٹریڈرز ایکشن کمیٹی اسلام آباد خالد محمود چودھری، جناح سپر مارکیٹ کے صدر ملک رب نواز، جنرل سیکرٹری رحمان صدیقی۔ سپر مارکیٹ کے صدر شہزاد عباسی جنرل سیکرٹری محمد حسین۔ ستارہ مارکیٹ کے صدر سید الطاف حسین بلیو ایریا کے صدر یوسف راجپوت جنرل سیکرٹری راجہ حسن اختر بلیو ایریا ایسٹ کے صدر راجہ عماد بن عارف نے بیان میں مزیدکہاکہ تاجر برادری کورونا جیسی وبا کے خاتمے کیلئے مکمل طور پر حکومت کے ساتھ ہے، ہمیں یہ بھی احساس ہے کہ اگر احتیاطی تدابیر نہ اپنائی گئیں تو مشکلات بڑھ بھی سکتی ہیں۔
سندھ حکومت نے لاک ڈاون میں توسیع اورنرمی سےمتعلق الگ الگ سفارشات تیار کرلی ہیں۔ طبی ماہرین اور نجی و سرکاری شعبے کے ماہرین صحت لاک ڈاؤن سخت کرنے اور صنعتکار، کراچی چیمبر اور اسمال ٹریڈرز لاک ڈاؤن ختم کرنے کےلیے سندھ حکومت پر مسلسل دباؤ ڈال رہے ہیں۔ جس کے باعث صوبائی حکومت کے لیے یہ فیصلہ کرنا مشکل ہورہا ہے کہ معیشت کو بچایا جائے یا انسانی جانیں۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ سندھ میں کورونا کیسز کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے اور اگرلاک ڈاؤن نہ بڑھایاتو کورونا کا پھیلاؤ روکنا مشکل ہوگا، کورونا پھیل گیا تو طبی سہولیات کم پڑجائیں گی۔ اس کے علاوہ میئر کراچی وسیم اختر نے بھی لاک ڈاؤن میں توسیع اور راشن کی تقسیم کو منظم کرنے کی تجویز دی ہے۔
وزیر اعلیٰ ہاؤس کے ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے بھی لاک ڈاؤن میں توسیع کی تجویز نہیں۔ وفاقی حکومت نے لاک ڈاؤن کی حمایت نہیں کی تو سندھ حکومت پابندیاں نرم کرے گی، سندھ حکومت نے لاک ڈاون میں توسیع اورنرمی سے متعلق الگ الگ سفارشات تیار کرلیں، جن پرغور اور حتمی فیصلہ کابینہ کے اجلاس میں ہوگا،اس سلسلے میں 13 اپریل کو صوبائی کابینہ کا اجلاس ہوسکتا ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال سے ٹیلی فون پر موجودہ صورت حال پر تباٍدلہ خیال کیا۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ کورونا سے مقابلے کا واحد حل سخت لاک ڈاؤن ہے، مستحقین تک راشن پہنچانے کے نظام کو مزید بہتر بنایا جا سکتا ہے۔
چینی شہر ووہان میں 76 دن بعد لاک ڈاؤن ختم کردیا گیا ہے اور لوگوں کو دوسرے شہروں میں جانے کی اجازت دی گئی ہے۔ تاہم صرف ان ہی شہریوں کو ووہان شہر سے نکلنے کی اجازت دی جائے گی جن کے اسمارٹ فون کی ہیلتھ مانیٹرنگ ایپ میں ’’سبز‘‘ کیو آر کوڈ موجود ہوگا۔
یاد رہے کہ کورونا وائرس ’’کووِڈ 19‘‘ کی وبا 2019 کے اختتامی دنوں میں چینی شہر ووہان سے شروع ہوئی جو آج ایک عالمی وبا میں تبدیل ہوچکی ہے اور جس سے دنیا بھر میں متاثر ہونے والوں کی تعداد پندرہ لاکھ کے قریب پہنچ چکی ہے۔
چین نے فوری حفاظتی تدابیر اختیار کرتے ہوئے 23 جنوری سے ووہان میں مکمل لاک ڈاؤن/ قرنطینہ کردیا جس کے تحت نہ تو وہاں کے رہنے والوں کو شہر چھوڑنے کی اجازت تھی اور نہ ہی کسی دوسرے شہر کا باشندہ وہاں داخل ہوسکتا تھا۔ البتہ صرف طبّی عملے اور سرکاری ذمہ داران کو وہاں فرائض کی انجام دہی کےلیے آنے کی اجازت دی گئی تھی۔
ووہان میں گزشتہ روز کورونا وائرس سے کوئی موت رپورٹ نہیں ہوئی جبکہ لاک ڈاؤن ختم ہونے کے بعد ریلوے اسٹیشن، بس اڈوں اور ہوائی اڈوں پر دوسرے شہروں کو جانے والے لوگوں کا ہجوم دیکھنے میں آیا۔
مانیٹرنگ ڈیسک:عالمی وبا کورونالاک ڈاؤن کے پیش نظر کسی بھی فرد کا گھر سے باہر نکلناخطرے سے کم نہیں. گھروں میں محصور ہونےکیوجہ سے لوگ زیادہ تر وقت انٹرنیٹ پر گزارتے ہیں.
انہی حالات کو دیکھتے ہوئے کیمرہ بنانے والی جاپانی کمپنی نائیکون نے سہولت متعارف کروائی ہے.جس کے مطابق نائیکون کمپنی انٹرنیٹ صارفین کو ایک ماہ کےلیے پروفیشنل فوٹوگرافی کی مفت کلاس کئ پیشکش کررہی ہے.
کمپنی صارفین کو10مختلف کلاسز پیشکش ہے ان کلاسز میں وڈیومیکنگ, ڈی ایس ایل آر کیمرےکااستعمال, ماحول فوٹوگرافی سمیت کئی کورسز شامل ہیں جس کی فیس 250ڈالرز ہے.
آپ بھی نائیکون کاحصہ بننا چاہتے ہیں اوردی گئی لنک
پر ابھی رجسٹریشن کروائیں.
لاہور: صوبہ سندھ کی طرح پنجاب میں بھی کوروناوائرس کے خدشات کےپیش نظر 14 اپریل تک لاک ڈاؤن میں توسیع کردی گئی.
محکمہ داخلہ پنجاب نےاس حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیاہے. جس کے مطابق لاک ڈاؤن 14 اپریل کو شام پانچ بجے تک جاری رہے گا.
واضح رہے پنجاب حکومت نے 24 مارچ سے صوبے بھر میں لاک ڈاؤن کررکھا ہے.
کورونا سے بچاؤ کے لئے پنجاب حکومت نے لاک ڈاؤن کو مزید سخت کردیا ہے، وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے اہم فیصلہ کرتے ہوئے صوبہ بھر میں کریانہ، گروسری اور جنرل اسٹورز کے نئے اوقات کار مقرر کر دئیے گئے ہیں جن پرعملدرآمد آج (یکم اپریل) سے شروع ہوگا۔
نئے شیڈول کے مطابق جنرل اسٹورز، گروسری اور کریانے کی دکانیں صبح 9 بجے سے شام 5 بجے تک کھلیں گی، تاہم میڈیکل اسٹورز اور فارمیسی کو نئے اوقات کار کی پابندی سے استثنیٰ حاصل ہوگا۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا ہے کہ نئے شیڈول کا فیصلہ عوام کی صحت اور زندگی کے تحفظ کے لئے کیا گیا ہے، اور اس کے لئے تمام ممکنہ اقدامات کرتے رہیں گے۔