محمد علی جناح یونیورسٹی کراچی کی پرفارمنگ آرٹس سوسائٹی کی سربراہ فریحہ خلیل نے کورونا وائرس کے خاتمے کی جنگ لڑنے والے قومی ہیروز جن میں ڈاکٹرز، نرس، پیرا میڈیکل اسٹاف، رینجرز، پولیس اور سوشل ورکرز وغیرہ شامل ہیں، ان کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے آن لائن پروگرام شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے خلاف کامیابی کے لیے عالمی سطح پر مشترکہ جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے۔ اس برے وقت میں اساتذہ آن لائن تعلیم کا سلسلہ جاری رکھ کر اپنا کردار احسن طریقے سے انجام دے رہے ہیں اور اس جنگ میں برابر کے شریک ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کورونا سے تحفظ فراہم کرنے کیلئے کام کرنے والے قومی ہیروز کو آن لائن خراج تحسین پیش کرنے کی مہم میں یونیورسٹی کے اساتذہ اور طلبہ اپنے ویڈیو بیانات اور نغمے سوسائٹی کو ارسال کریں جن میں سے منتخب ویڈیوز پرفارمنس سوسائٹی کے فیس بک پیج پر پوسٹ کی جائیں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یونیورسٹی کے علاوہ دوسرے لوگ بھی قومی ہیروز کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے اپنے ویڈیوز بھیج سکتے ہیں۔
وفاقی دارالحکومت کے سب سے زیادہ مقبول طبی ماہر پروفیسر ڈاکٹر رؤف نیازی نے ایک گولی تجویز کی ہے جو ایچ سی کیو (ہائیڈروگزی کلوکائن) 200 ایم جی، آکسی کلر 200 ایم جی اور پلیکن ایچ 200 ایم جی میں سے کوئی بھی ہوسکتی ہے۔
پروفیسر رؤف نیازی نے تجویز دی کہ جب تک کورونا کی وبا جاری ہے ان میں سے کوئی ایک بھی گولی خاندان کے تمام افراد ہر 3 ہفتوں میں ایک مرتبہ استعمال کریں، ان گولیوں کا بنیادی طور پر مقصد کورونا کے باعث پھیپھڑوں کے نقصان سے بچانا ہے تاکہ سانس میں دشواری کے ڈراؤنے خواب سے بچاجائے جو کسی کی جان لے سکتا ہے۔
تاہم پھیپھڑوں کے ایک معروف ڈاکٹر کے مطابق ویکسین کی عدم موجودگی میں ہائیڈروگزی کلوکائن کی افادیت پر بہت سے مباحثے ہورہے ہیں لیکن کوئی بھی درست یا غلط جواب دستیاب نہیں یعنی کووڈ 19 ایک سانس کا وائرس ہے۔
پروفیسر نیازی کا کہنا ہے کہ انہوں نے جن ادویات کے استعمال کا مشورہ دیا ہے وہ بیرون ملک کی گئی تحقیق کی روشنی میں دیا ہے جس کے مطابق یہ بظاہر ممکن ہے کہ 400 ایم جی یا 200 ایم جی کی ایک خوراک کورونا کو روکنے کے لیے پھیپھڑوں کے ٹشو کا مناسب حجم فراہم کرسکتی ہے۔
امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کے اعداد و شمار کے مطابق اگرچہ 200 ایم جی کی ایک خوراک کے بعد آدھی زندگی 22 دن ہے لہٰذا ہر تین ہفتوں میں ایک خوراک کورونا سے بچاؤ کے لیے کافی ہونی چاہیے۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے کہا ہے کہ سندھ میں کورونا کٹس فوج کے ذریعے تقسیم ہوںگی تاکہ بازاروں میں فروخت نہ ہوسکیں۔
این ڈی ایم اے کی جانب سے چین سے منگوایا گیا سامان اسلام آباد پہنچ گیا۔ اس موقع پر چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سامان کی خریداری میں صوبوں نے کوئی فنڈ نہیں دیے، اب تک جتنا بھی سامان آیا ہے یا خریدا گیا وہ سب وفاقی حکومت کے فنڈ سے آیا ہے اور صوبوں سے کوئی خریداری نہیں ہوئی۔
لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے کہا کہ ملک میں کورونا کے ٹیسٹس کم ہونے کا تاثر غلط ہے، ملک میں ٹیسٹ کٹس اور مشینوں کی کمی نہیں، روزانہ 30 سے 40 ہزار ٹیسٹ کی صلاحیت تک موجود ہے، آرمی چیف نے فوج کی 11 لیبارٹریز بھی استعمال کے لئےدی ہیں۔
چیئرمین این ڈی ایم اے نے کہا کہ چین سےآنے والاسامان تمام صوبوں کوفراہم کریں گے، پنجاب کے اسپتالوں کے لیے حفاظتی سامان کل تک پہنچ جائے گا، جبکہ خیبر پختونخوا کے چھوٹے بڑے اسپتالوں میں سامان پہنچ چکا ہے، سندھ میں کورونا وائرس سے بچاؤ کا سامان فوجی اداروں کے ذریعے اسپتالوں تک پہنچایا جائے گا تاکہ جو خلا موجود تھا اور سامان نرسز ڈاکٹرز تک نہیں پہنچ رہا تھا، وہ ان تک پہنچ سکے۔
لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے مزید کہا کہ اب جو بھی سامان جاری ہوگا اس پراین ڈی ایم اےکی مہرلگی ہوگی،اس کا مقصدسامان کو بازار سمیت دیگرمقامات پر فروخت ہونے سے بچانا ہے۔
کورونا وائرس سے متاثرین کی تعداد 7 لاکھ 87 ہزار تک پہنچ گئی ہے جبکہ ہلاکتوں کی تعداد 38 ہزار ہو گئی۔ گذشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا وائرس سے کم از کم 17سو ہلاکتیں ہوئیں جبکہ صحت یاب ہونے والے افراد کی تعداد 1 لاکھ 66 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔
اس وقت کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک امریکا ہے جہاں انفیکشنز کی تعداد 1 لاکھ65 ہزار اور ہلاکتوں کی تعداد 3200 کے قریب ہے، سب سے زیادہ ہلاکتیں اٹلی میں ہوئی ہیں جن کی تعداد 11600 ہے، جرمنی میں متاثرین کی تعداد67 ہزار جبکہ ہلاکتوں کی تعداد 645 ہے،اسپین میں ہلاکتوں کی تعداد 7716 تک پہنچ گئی ہے۔
ایران میں مجموعی ہلاکتوں کی تعداد 2757 ہے،فرانس میں بھی پہلی بار 30 مارچ کو 418 ریکارڈ ہلاکتیں ہوئیں جس کے بعد وہاں بھی ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 3 ہزار سے زائد ہوگئی ہے۔
جاپان میں اب تک کورونا کے 1953 مصدقہ مریض ہیں جبکہ 56 ہلاکتیں ہوچکی ہیں،روس میں اس وبائی مرض میں مبتلا افراد کی تعداد 1836 تک پہچ گئی اور زمبابوے میں کورونا وائرس سے ایک شخص ہلاک جبکہ 6 مریض رجسٹرڈ ہوئے ہیں۔
راولپنڈی میں کنٹونمنٹ جنرل اسپتال کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ چین میں کورونا وائرس پھیلا تو اندازہ تھا کہ پاکستان بھی آئے گا، 15 جنوری سے کورونا وائرس کے خلاف تیاری کررہے ہیں۔ کورونا وائرس نے بڑھنا ہے، کس تیزی سے بڑھنا ہے یہ نہیں پتہ تاہم پورے پاکستان سے ڈیٹا جمع کر رہے ہیں اور ایک ہفتے بعد اس کا بھی اندازہ ہوجائے گا۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہیلتھ ورکرز کورونا کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن پر ہیں، پوری قوم ہیلتھ ورکرز کے ساتھ کھڑی ہے، پاکستان میں تمام میڈیکل سامان چین سے آرہا ہے جب کہ امریکا نے بھی ہیلتھ ورکرز کے لیے ویزے کھول دیے ہیں۔
مزید کہا کہ ماضی میں ہیلتھ سیکٹر کی طرف کوئی توجہ نہیں دی گئی، سرکاری اسپتالوں کی صورتحال 70 کی دہائی تک بہتر تھی جب کہ تعلیم کی طرف بھی کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ پاکستان پر اللہ کا کوئی خاص کرم ہے کہ یہاں کورونا اتنی تیزی سے نہیں پھیلا جتنا مغربی ممالک میں پھیلا ہے۔
ملک بھر میں کورونا کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد 2039 ہوگئی ہے، جب کہ وائرس کے باعث اب تک 26 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔
حکومتی اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں کورونا کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد 2039 ہوگئی ہے جب کہ وائرس کے باعث اب تک 26 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں، کورونا وائرس سے متاثر 10 افراد کی حالت تشویشناک ہے، جب کہ 82 مریض صحتیاب ہوچکے ہیں۔
نئے اعداد و شمار کے مطابق پنجاب میں کورونا وائرس کے 708، سندھ میں 676، خیبر پختونخوا میں 253، بلوچستان میں 158، اسلام آباد میں 54، گلگت بلتستان میں 184 اور آزاد کشمیر میں 6 مریض موجود ہیں۔
وزیراعظم آفس میں کورونا ریلیف ٹائیگرفورس کا ٹیسٹ رن مکمل کرلیا گیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان آج شام سے نوجوانوان کی رجسٹریشن کا آغازکریں گے۔ اس حوالے سے معاون خصوصی برائے یوتھ افیئرزعثمان نے کہا کہ ڈیٹا بیس سسٹم پرکام شروع کردیا گیا ہے۔ رجسٹریشن پورٹل وزیراعظم کی منظوری سے آج شام آن لائن دستیاب ہوگا۔ نوجوان سیٹیزن پورٹل پرخود کورجسٹرکرسکیں گے۔
عثمان ڈارکا کہنا تھا کہ ٹائیگرفورس قومی سطح پرسیاسی وابستگی سے بالا ترہوکرتشکیل دی جائیگی، رضاکاروں کی رجسٹریشن 10 اپریل تک جاری رہے گی، ٹائیگرفورس مکمل لاک ڈاؤن یا ہنگامی صورت میں کام کرے گی۔
مزید کہا کہ نوجوانوں کوگھروں تک راشن سپلائی کی تربیت دی جائیگی، وزیراعظم نے نوجوانوں کو ہنگامی حالات میں مدد کے لئے تیاررکھنے کی بھی ہدایت کی ہے۔
دنیا بھر میں کورونا وائرس وبا کی تباہ کاریاں جاری ہیں اور اس سے ہونے والی اموات 36 ہزار 873 ہوچکی ہیں، جب کہ 7 لاکھ 66 ہزار 336 افراد متاثرین ہوچکے ہیں، جبکہ کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے 1 لاکھ 60 ہزار افراد صحت یاب ہوچکے ہیں، تاہم امریکا اور یورپ سمیت دنیا کے دیگر ممالک میں اس کا پھیلاؤ تیزی سے جاری ہے۔
کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد کے اعتبار سے امریکا پہلے نمبر پر آچکا ہے۔ مریضوں کی مجموعی تعداد 1 لاکھ 53 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے اور مرنے والوں کی تعداد 2 ہزار 828 ہوگئی ہے۔ امریکا میں صحت عامہ کے سینیئر ترین حکومتی مشیر نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ امریکا میں کورونا وائرس سے 1 سے دو لاکھ افراد موت واقع ہوسکتی ہے۔ صدر ٹرمپ نے لاک ڈاون میں تیس اپریل تک توسیع کردی ہے اور سنٹرل پارک میں 70 بستروں پر مشتمل عارضی ہسپتال بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
امریکی حکام نے امریکا کی جیلوں میں کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ 22 مارچ تک 20 بڑے امریکی جیلوں میں کورونا وائرس سے 226 قیدیوں کے متاثر ہونے کی تصدیق ہوچکی ہے۔ دوسری جانب امریکی ریاست نیو جرسی میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے 288 اہلکاروں میں کووڈ 19 کی تصدیق ہوئی ہے۔
وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے تصدیق کی ہے کہ صوبے بھر میں کورونا کے مزید 61 کیس رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد صوبے میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 627 ہوگئی ہے۔ اب تک سندھ میں 41 کورونا متاثرہ افراد صحتیاب ہوچکے ہیں۔
کراچی میں 45 نئے کیسز کی تصدیق کے بعد تعداد 294 ہوگئی ہے، حیدرآباد میں 14 نئے کیس رپورٹ ہوئے ہیں، جس کے بعد ضلع میں کورونا مریضوں کی تعداد 57 ہوگئی ہے۔ حیدرآباد میں نئے کیس رپورٹ ہونے کے بعد کورونا متاثرین کو مکمل انتظامات کے ساتھ قرنطینہ میں رکھا گیا ہے، رپورٹ منفی آنے تک مریضوں کو زیر علاج رکھا جائے گا، اس کے علاوہ جامشورو میں 2 اور ایک کیس جیکب آباد میں سامنے آیا ہے۔
ملک بھر میں کورونا وائرس کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد 1625 ہوگئی جبکہ وائرس سے 18 افراد جاں بحق اور 28 صحت یاب ہوچکے ہیں۔
وفاقی وزیر صحت کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں کورونا کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد 1625 ہوگئی جن میں سے 11 کی حالت تشویش ناک ہے۔ پنجاب میں 593، سندھ میں 508، بلوچستان میں 144، خیبر پختونخوا میں 195 ، گلگت بلتستان میں 128، اسلام آباد میں 51 جب کہ آزاد کشمیر 6 میں مریض زیر علاج ہیں۔
کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے مطابق ملک بھر میں کورونا وائرس سے جاں بحق افراد کی تعداد18 ہوگئی ہے اور 28 صحت یاب ہوچکے ہیں۔