لاہور: یونیورسٹی آف مینجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی (یو ایم ٹی) میں گزشتہ روز ریسرچ کانفرنس منعقد کی گئی
جس میں چیئرمین ہائیر ایجوکیشن کمیشن( ایچ ای سی) ڈاکٹر مختار احمد نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔
اس موقع پر صدر یو ایم ٹی ابراہیم حسن مراد، ریکٹر یو ایم ٹی ڈاکٹر آصف رضا، ڈائریکٹر جنرل یو ایم ٹی عابد شیروانی، ڈاکٹر مجاہد کامران، ڈین ریسرچ یو ایم ٹی ڈاکٹر سمعیہ شاہد، رجسٹرار سلیم عطا، کنٹرولر امتحانات حسیب حیدر، ڈینز، ڈائریکٹرز سمیت فیکلٹی کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
چیئر مین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یو ایم ٹی نے تحقیق کی وجہ سے پاکستان میں پہلی نجی یونیورسٹی کا درجہ حاصل کیا ہے جس پر میں یو ایم ٹی انتظامیہ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ تحقیق کسی بھی ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتی ہے لہذا ہمیں ہر تمام شعبہ جات میں ریسرچ کرکے ملکی حالات میں بہتری لانی ہوگی۔
ڈاکٹر مختار نے بتایا کہ جامعات کو آج کی دنیا کے بدلتے ہوئے منظرنامے کو اپنانے کی ضرورت ہے، تحقیقی مقالے لکھنا اچھا ہے لیکن ہمیں اس تحقیق پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے جو معاشرتی و معاشی مسائل کا حل پیش کر سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایچ ای سی دو ڈیٹا سینٹرز قائم کرنے جا رہا ہے ایک کراچی اور دوسرا لاہور میں جس سے ہائرایجوکیشن کمیشن اپنی کارکردگی میں مزید بہتری لا سکے گا۔
چیئرمین ایچ ای سی کا کہنا تھا کہ مستقبل قریب میں 100 میلن سے زائد روپے یونیورسٹیوں کو دیے جائینگے تاکہ ایمپیکٹ فل ریسرچ کو مزید فروغ دیا جا سکے، یونیورسٹیوں کو چاہئے کہ خود کی چھوٹی کمپنیاں بنا کر تحقیق کے ذریعے بنائی جانیوالی پراڈکٹس سے ملک و قوم کی خدمت کریں۔صدر یو ایم ٹی ابراہیم مراد نے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر مختار احمد کا یو ایم ٹی آمد پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یو ایم ٹی ایک ریسرچ یونیورسٹی ہے جس نے حقیقی معنوں میں ریسرچ پر مبنی تعلیم کو فروغ دے کر پاکستان کی پہلی نجی یونیورسٹی کا درجہ حاصل کیا ہے، ایچ ای سی کو چاہئے یو ایم ٹی جیسے اداروں کو مزید سپورٹ کرکے ریسرچ کے نظام کو مزید بہتر بنائیں۔
صدر یو ایم ٹی کا مزید کہنا تھا کہ ریسرچ کے ذریعے ریئل ورلڈ ایمپیکٹ حاصل کرنا ہے ،یو ایم ٹی کی اولین ترجیح ہے یہی وجہ ہے کہ یو ایم ٹی نے پچھلے تین سے چار سال میں 400 فیصد گروتھ کی ہے اور اس کا کریڈٹ فیکلٹی کو جاتا ہے۔کانفرنس میں سوال و جواب کا سیشن بھی ہوا جس میں چیئرمین ایچ ای سی نے فیکلٹی ممبران کو ایچ ای سی کی طرف سے تحقیق کے حوالے سے مکمل سپورٹ کی یقین دہانی کروائی۔صدر یو ایم ٹی ابراہیم حسن مراد نے چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار کو تقریب کے اختتام پر اعزازی سووینئر بھی پیش کیا۔
کراچی: جامعہ کراچی نےبی ڈی ایس فرسٹ پروفیشنل اورایم بی بی ایس فرسٹ اور سیکنڈ پروفیشنل ضمنی امتحانات برائے 2022 ء کے نتائج کا اعلان کردیا۔
ناظم امتحانات جامعہ کراچی ڈاکٹر سید ظفر حسین کے مطابق بی ڈی ایس فرسٹ پروفیشنل اور ایم بی بی ایس فرسٹ اور سیکنڈپروفیشنل ضمنی امتحانات برائے 2022 ء کے نتائج کا اعلان کردیا گیاہے۔
نتائج کے مطابق بی ڈی ایس فرسٹ پروفیشنل کے امتحانات میں 12 طلبہ شریک ہوئے اور تمام طلبہ کامیاب قرارپائے۔
کامیابی کا تناسب 100.00 فیصدرہا۔ایم بی بی ایس فرسٹ پروفیشنل کے امتحانات میں 04 طلبہ شریک ہوئے اور تمام طلبہ کامیاب قرارپائے۔
کامیابی کا تناسب 100.00 فیصدرہا۔ ایم بی بی ایس سیکنڈ پروفیشنل کے امتحانات میں 06 طلبہ شریک ہوئے اور تمام طلبہ کامیاب قرارپائے۔کامیابی کا تناسب 100.00 فیصدرہا۔
کراچی: قومی کرکٹ ٹیم کوقومی کرکٹ ٹیم کوانگلینڈ کے ہاتھوں کراچی ٹیسٹ میں شکست کے ساتھ پہلی بار سیریز میں وائٹ واش کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں انگلینڈ نے پاکستان کو باآسانی 8 وکٹوں سے شکست دیکر تاریخ رقم کرتے ہوئے پہلی بار قومی ٹیم کو پاکستان میں شکست دی۔ یہ پہلی سیریزہے جب پاکستان ٹیم کو ہوم گراؤنڈ پر تین میچز کی سیریز کے تمام میچز میں شکست کا منہ دیکھنا پڑا ہو۔
قومی ٹیم کو راولپنڈی ٹیسٹ میں 74 رنز، ملتان ٹیسٹ میں 26 رنز جبکہ کراچی ٹیسٹ میں 7 وکٹوں سے شکست ہوئی۔
واضح رہے کہ انگلینڈ سے کراچی ٹیسٹ میں شکست کے بعد قومی ٹیم نے 75 سالہ تاریخ میں پہلی بار لگاتار 4 میچز ہارنے کا ریکارڈ بھی بناڈالا۔
خیال رہے کہ انگلینڈ کے خلاف تین ٹیسٹ سے قبل پاکستان ہوم گراؤنڈ پر آسٹریلیا سے بھی ہارا تھا۔
کراچی ٹیسٹ میچ میں انگلینڈ نےپاکستان کو8 وکٹوں سےشکست دیکرسیریز 0-3 سےاپنےنام کرلی۔
چوتھا روز
نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے جارہے میچ میں انگلینڈ نے 167 رنز کا ہدف محض 2 وکٹوں کے نقصان پر پورا کرلیا، بین ڈکٹ نے 82 جبکہ کپتان بین اسٹوکس نے 35 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔ دیگر کھلاڑیوں میں زیک کرولی 41 جبکہ ریحان احمد نے 10 رنز بنائے۔
پاکستان کی جانب سے ابرار احمد نے دونوں وکٹیں حاصل کیں۔
تیسرا روز
پاکستان نے تیسرے روز بغیر کسی نقصان کے 21 رنز پر بقیہ اننگز کا آغاز کیا لیکن پوری ٹیم 216 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئی۔ اوپنر شان مسعود 24 رنز، اظہر علی صفر اور عبداللہ شفیق 26 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
کپتان بابراعظم اور سعود شکیل کے درمیان چوتھی وکٹ کی شراکت میں 110 رنز بنائے گئے لیکن یہاں بابراعظم 54 رنز بنا کر ریحان احمد کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔بابراعظم کے آؤٹ ہونے کے بعد کوئی کھلاڑی وکٹ پر جم کر نہ کھیل سکا اور باری باری وکٹیں گنواتے رہے۔ محمد رضوان 7 رنز اور سعود شکیل 53 رنز پر آؤٹ ہوئے۔
چائے کے وقفے کے بعد آل راؤنڈر فہیم اشرف ایک رن، نعمان علی 15 رنز، محمد وسیم 2 رنز اور آغا سلمان 21 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔انگلینڈ کی جانب سے ٹیسٹ میں ڈیبیو کرنے والے ریحان احمد نے پانچ وکٹیں اپنے نام کیں۔
پاکستان نے تیسرے روز کے پہلے سیشن میں 24 اوورز میں تین وکٹیں گنوا کر 78 رنز بنائے جبکہ دوسرے سیشن میں 28 اوورز میں تین وکٹیں گنوا کر 78 رنز بنائے۔
پاکستان کے بعد انگلینڈ نے بیٹنگ کی اور 216 رنز کے ہدف کے تعاقب میں تیسرے دن کا کھیل ختم ہونے تک انگلش بلے بازوں نے 112 رنز بناڈالے جب کہ اس کے محض دو کھلاڑی آؤٹ ہوئے
دوسرا روز
قومی ٹیم نے کھیل کے اختتام پر دوسری اننگز میں بغیر کسی نقصان 21 رنز بنائے تھے، جس کے بعد انگلش ٹیم کی برتری صرف 29 رنز کی رہ گئی۔ انگلینڈ کی پوری ٹیم پاکستان کے خلاف 354 رنز بناکر آؤٹ ہوئی۔
انگلش ٹیم نے دوسرے روز ایک وکٹ کے نقصان پر 7 رنز سے کھیل کا آغاز کیا، تاہم 58 کے مجموعی اسکور پر انکی وکٹیں گر گئیں، بین ڈکٹ 26 جبکہ جو روٹ بغیر کوئی رن بنائے وکٹ گنوابیٹھے، دیگر کھلاڑیوں میں اوپنر ریک کرولی صفر، اولی پوپ 51، کپتان بین اسٹوکس 26، مارک ووڈ 35 رنز بناکر آؤٹ ہوئے
انگلینڈ کی جانب سے ہیری بروک نے 3 چھکوں اور 8 چوکوں کی مدد سے 111 جبکہ بین فوکس نے 64 رنز کی مزاحمتی اننگز کھیل کر ٹیم کی پوزیشن مستحکم کردی۔
پاکستان کی جانب سے ابرار احمد اور نعمان علی نے 4،4 جبکہ محمد وسیم جونئیر نے ایک وکٹ حاصل کی۔
تربت : یونیورسٹی آف تربت میں ایم فل/ایم ایس اور پی ایچ ڈی پروگرامزمیں سپرنگ 2023 کے لئے داخلہ فارم جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کر دی گئی ہے۔
رجسٹرارآفس تربت یونیورسٹی کی جانب سے جاری کردہ ایک نوٹیفکیشن کے مطابق تربت یونیورسٹی میں شعبہ منیجمنٹ سائنسز، کیمسٹری، بائیو کیمسٹری اور بلوچی میں ایم فل/ایم ایس پروگرامز جبکہ شعبہ بلوچی اوربائیوکیمسٹری میں پی ایچ پروگرامز میں داخلہ کے خواہشمند اپنے داخلہ فارم 6جنوری 2023 تک تربت یونیورسٹی میں جمع کراسکتے ہیں۔
اسلام آباد: پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن (پی ٹی اے) نے کہا ہےکہ پاکستان نے ایک سال کے اندر مقامی سطح پر تیار کیے گئے۔
ایک لاکھ 20 ہزار موبائل فونز کو برآمد کیا اور مستقبل میں فونز کی برآمد بڑھنے کا امکان ہے۔
پی ٹی اے کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق مقامی سطح پر تیار کیے موبائل فونز کو براعظم افریقہ کے مختلف ممالک بھیجا گیا۔
بیان کے مطابق برآمد کیے گئے موبائل فونز کو پاکستانی کمپنی انو وی ٹیلی کام نے متحدہ عرب امارت (یو اے ای) کے برانڈ ’سیگو‘ کے نام سے تیار کیا تھا۔
رپورٹ میں تصدیق کی گئی کہ اپریل 2021 میں کام شروع کرنے والی کمپنی انو وی نے ایک سال میں ایک لاکھ 20 ہزار موبائل بیرون ممالک بھجوائے۔
تاہم بیان میں اس بات کی وضاحت نہیں کی گئی کہ کمپنی نے بیرون ممالک بھجوائے گئے تمام موبائلز اسمارٹ بنائے تھے یا وہ ہینڈ سیٹ تھے۔
انو وی ٹیلی کام نے بیرون ممالک کے موبائل برانڈز کی مقامی سطح پر تیاری کے لیے گزشتہ سال اپریل میں کام شروع کیا تھا اور اسے پی ٹی اے نے سرٹیفکیٹ جاری کیا تھا۔
انو وی ٹیلی کام کے علاوہ ملک میں دیگر کمپنیاں بھی مقامی سطح پر موبائل فونز کی تیاری کر رہی ہیں، تاہم دیگر کمپنیوں کی جانب سے تیار کیے جانے والے فونز ملک میں ہی فروخت کیے جاتے ہیں۔
اب مقامی سطح پر ٹو جی ٹیکنالوجی کے علاوہ فور جی ٹیکنالوجی کے حامل اسمارٹ موبائل کی تیاری بھی ہوتی ہے، تاہم اس کے لیے خام مال دوسرے ممالک سے منگوایا جاتا ہے۔
کراچی: جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے تحت چوتھا سالانہ جلسہ تقسیم اسناد منعقد کیا گیا۔
جلسہ تقسیم اسناد میںایم بی بی ایس سمیت سیکڑوں طلبا و طالبات میں ڈگریاں تفویض کی گئیں۔
تقریب میں مہمان خصوصی گورنر سندھ کامران ٹیسوری نےخطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ والدین اور اساتذہ کی بدولت اس ڈگری کو حاصل کرنے کے قابل ہوئے، ان کی قدر کریں اور تاحیات انکی خدمت کریں، والدین بچوں کو اچھا انسان بناییں، نواجوانوں کو ریاست کا انتظار کیے بغیر اپنے حصے کا کام کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان کو اپنا گھر سمجھیںپاکستان میں بہت ٹیلنٹ، دنیا بھر میں نام روشن کررہے ہیںپاکستان کے عوام اچھا سوچیں، رب کا شکر ادا کریں، مایوس نہ ہوں وقت بدلے گا، آپ کو چاہتے ہیں مل جائیگا
بی ڈی ایس کے طالبعلم نے 4 گولڈ میڈلز اپنے نام کئےجبکہ ایم بی اے، ایم ایچ پی ای ،ای ایم بی اےاور ایم ایس پی ایچ کے بہترین طلبامیں سرٹیفکیٹس تقسیم کئے گئے۔
وزیر جامعات سندھ اسماعیل راہوبھی تقریب میں شریک تھے جنہوں نے فارغ التحصیل طلبا و طالبات میں ڈگریاں تفویض کیں۔
دوحا: فٹبال ورلڈکپ 2022 کا فائنل آج دفاعی چیمپئن فرانس اور ارجنٹینا کے درمیان کھیلا جائے گا۔
اسٹار فٹبالر لیونل میسی کے پاس ارجنٹینا کو ورلڈکپ جتوانے کا آخری موقع ہے تو فرانس کے امباپے بھی دوسری بار ٹرافی اٹھانے کے لیے پُرعزم ہیں۔
ایک کلب سے کھیلنے والے دونوں پلیئرز میں سے کون کامیاب ہوگا؟ فیصلہ آج قطر کے لوسیل اسٹیڈیم میں ہوگا۔
سات مرتبہ کے بیلن ڈی اور ایوارڈ جیتنے والے لیونل میسی صرف ایک بڑا ٹائٹل ہی ارجنٹینا کو جتوانے میں کامیاب ہوئے، میسی کے پاس ارجنٹینا کو ورلڈکپ جتوا کر کیریئر کا اختتام یادگار بنانے کا آخری موقع ہے۔
دوسری جانب ایمباپے ہیں جو 2018 ورلڈکپ میں بھی عمدہ کارکردگی دکھا چکے ہیں، مباپے ورلڈکپ ٹرافی کا کامیابی کے ساتھ دفاع کر کے برازیلین لیجنڈ پیلے کے نقش قدم پر ہیں۔
ایمباپے نے کلب کی سطح پر تو بہت سی کامیابیاں حاصل کی ہیں، اگر ورلڈکپ کی دو ٹرافیاں ان کے کھاتے میں آجائیں تو یہ دنیا کے بہترین کھلاڑی ہونے کے ساتھ یقیناً یہ منفرد اعزاز بھی اپنے نام کرسکتے ہیں۔
فیفا ورلڈ کپ کا فائنل پاکستانی وقت کے مطابق آج رات 8 بجے شروع ہوگا۔
کراچی: کراچی ٹیسٹ میچ کے دوسرے روز انگلینڈ نے پاکستان کے خلاف5 وکٹوں کے نقصان پر 192 رنز بنالیے۔
بین ڈکٹ 26، اولی پوپ 51، جو روٹ اور ریک کرولی صفر پر پویلین لوٹ گئے۔
پہلا روز
نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے گئے ٹیسٹ میچ کے پہلے روز پاکستان کے 304 رنز کے جواب میں انگلش ٹیم نے بیٹنگ کا آغاز کیا تو پہلی وکٹ صفر پر گرگئی، انگلش کھلاڑی زیک کرولی بغیر کوئی رن بنائے وکٹ گنوا بیٹھے تھے۔
اس سے قبل قومی ٹیم کی جانب سے عبداللہ شفیق اور شان مسعود نے اننگز کا آغاز کیا۔ 18 رنز کے مجموعی اسکور پر عبداللہ شفیق 8 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے۔ سلمان آغا 56، شان مسعود 30، اظہر علی 45، سعود شکیل 23، محمد رضوان 19، فہیم اشرف 4، نعمان علی 20، ابرار احمد 4 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔
کپتان بابراعظم نے 9 چوکوں کی مدد سے 78 رنز کی مزاحمتی اننگز کھیلی تاہم وہ رن آؤٹ ہوگئے۔
انگلینڈ کی جانب سے بالر جیک لیچ نے 4 وکٹیں حاصل کیں، ڈیبیو کرنے والے ریحان احمد نے 2 جبکہ اولی روبنسن، مارک ووڈ، اور جو روٹ ایک ایک وکٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔
پاکستان کا اسکواڈ
کپتان بابراعظم، اظہر علی، شان مسعود، سعود شکیل، عبداللہ شفیق، محمد رضوان، آغا سلمان ،فہیم اشرفم، نعمان علی، محمد وسیم جونیئر اور ابرار احمد شامل ہیں۔
انگلینڈ کا اسکواڈ
کپتان بین اسٹوکس، ہیری بروک، بین ڈکٹ، اولی پوپ، زیک کرولی، جو روٹ، بین فوکس، ریحان احمد، اولی روبنسن، جیک لیچ اور مارک ووڈ شامل ہیں۔
کراچی: جامعہ این ای ڈی کے شعبہ کمپیوٹر سائنس اینڈانفارمیشن ٹیکنالوجی اورسافٹ ویئرانجینئرنگ کے زیرِ اہتمام تیسری دو روزہ عالمی کانفرنس منعقد کی گئی۔
جس کے مہمان خصوصی سیکریٹری انفارمیشن سائنس اینڈ ٹیکنالوجی حکومت سندھ آصف اکرام تھے.
استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے شیخ الجامعہ این ای ڈی پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی کا کہنا تھا کہ معاشرہ مائیکرو چِپ میں قید ہوتا جارہا ہے. ایک دوسرے سے بات کیے بغیر کمیونیکیشن ہورہی ہے. آج کا دور سوشل میڈیا کا دور ہے ہر بری خبر، خبر ہے لیکن ہم اپنے طالب علموں کو کمپیوٹر سے متعلقہ شعبوں میں ایک کلک پر دنیا تسخیر کرنا سِکھا رہے ہیں. سیکریٹری انفارمیشن سائنس اینڈ ٹیکنالوجی حکومت سندھ آصف اکرام کا کہنا تھا کہ تحقیقی مقالوں سے سوالوں کے جواب ملتے ہیں. میں سمجھتا ہوں کہ پالیسی بنانے اور اس کا اطلاق کروانے والوں کو لازمی کانفرنس میں شریک ہونا چاہیے تاکہ زمینی حقائق سے واقفیت رہے.
اس موقعے پر چیئرمین انسٹی ٹیوٹ آف الیکٹریکل اینڈ الیکٹرونک انجینئرنگ پروفیسر ڈاکٹر شنکر بھوانی چوہدری، چئیرپرسن شعبہ سافٹ ویئر انجینئرنگ پروفیسر ڈاکٹر شہنیلہ زرداری، چئیرمین کمپیوٹر سائنس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی پروفیسر ڈاکٹر مبشر خان کا کہنا تھا کہ سیر حاصل بحث و تمحیص سے پاکستان میں جدید ٹیکنالوجی کو فروغ دیا جاسکے گا. دوسرے روز کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے چئیرمین ایچ ای سی سندھ ڈاکٹر طارق رفیع کا کہنا تھاکہ کانفرنس کا انعقاد اکیڈمیا، تحقیق کار، حکومت اور مختلف اسٹیک ہولڈرز کے لیے بہترین پلیٹ فارم ہے.
جامعہ ترجمان فروا حسن کے مطابق اس عالمی کانفرنس میں 5 بین الاقوامی کی نوٹ اسپیکر سمیت 32 بین قومی ماہرین نے پیپرز پڑھے، کانفرنس میں 7 ٹیکنیکل سیشن ہوئے.
اس دو روزہ عالمی کانفرنس کے سیکریٹری ڈاکٹر شارق محمود خان نے ٹیم سمیت مہمانوں کا شکریہ ادا کیا. پرووائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد طفیل، ڈین فیکلٹی انفارمیشن سائنسز اینڈ ہیومنٹس پروفیسر ڈاکٹر نعمان احمد، ڈین فیکلٹی آف کیمیکل اینڈ پروسیسنگ انجینئرنگ ڈاکٹر آصف احمد شیخ، ڈین فیکلٹی آف کمپیوٹر انجیئنرنگ پروفیسر ڈاکٹر سعد قاضی، رجسٹرار سید غضنفر حسین, ڈائریکٹر سروسز وصی الدین، ڈائریکٹر آئی ٹی اسد عارفین اور ڈپٹی رجسٹرار خالد مخدوم ہاشمی سمیت بڑی تعداد میں اساتذہ اورطالب علم کانفرنس میں شریک ریے.