جمعہ, 22 نومبر 2024


حکومت نے اگر مذاکرات کرنے ہیں تو سنجیدگی سے کرے،عمران خان 

 ایمز ٹی وی (اسلام آباد)  قومی اسمبلی کے حلقے این اے 122 میں دھاندلی کی تحقیقات کے لئے الیکشن ٹریبونل کے سامنے پیشی کے لئے لاہور  روانگی سے قبل بنی گالہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی کے حلقے این اے 122 میں دھاندلی کی تحقیقات کے لئے خود ٹریبونل کے سامنے پیش ہونے جا رہا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ انصاف ملے گا۔عمران خان کا کہنا تھا کہ اس حلقے کی بہت زیادہ اہمیت ہے، اگر یہ ٹریبونل وہ فیصلہ کر دیتا ہے جس کے لئے ہم جدو جہد کر رہے ہیں تو ہم حقیقی جمہوریت کی طرف چلے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ میں 1970 کے علاوہ جتنے بھی انتخابات ہوئے ان میں اپوزیشن نے کہا کہ دھاندلی ہوئی لیکن 2013 کا الیکشن وہ واحد الیکشن ہے جس میں جو جیتے انہوں نے بھی کہا کہ دھاندلی ہوئی ہے تو جب تک جن لوگوں نے پاکستان کی عوام کا مینڈیٹ چوری کیا ہے انہیں سزا نہیں مل جاتی تو انتخابی اصلاحات کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ مجھے امید ہے کہ ٹریبونل کے سامنے جو بھی انکشافات ہوں گے اس سے ہمارا مستقبل ٹھیک ہو گا، حقیقی جمہوریت آئے گی، عوام کے ووٹ کی اہمیت ہوگی۔انکا کہنا تھا کہ حکومت نے اگر مذاکرات کرنے ہیں تو سنجیدگی سے کرے، لوگوں کو دھوکا نہ دیا جائے۔ پہلے بھی مذاکرات کے دوران ہماری بات صرف نواز شریف کے استعفے پر اڑ گئی تھی لیکن پھر ہم اپنے اس مطالبے سے پیچھے ہٹ گئے، ہمارا مطالبہ ہے کہ جب تک جوڈیشل کمیشن اپنا کام شروع نہیں کر دیتا اور اس کمیشن کے اصول و ضوابط پر ہم دونوں متفق نہیں ہو جاتے تو ہمارا دھرنا بھی جاری رہے گا اور پھر ان کے لئے حکومت کرنا مشکل ہو جائے گا،انہوں نے کہا کہ  مذاکرات ادھر سے ہی شروع کئے جائیں جہاں ختم کئے تھے، یہ کوئی مشکل کام نہیں ہے، 48 گھنٹے میں بات ہو سکتی ہے لیکن یہ لوگ خوف زدہ ہیں کہ اگر اس معاملے کی تفتیش ہو جاتی ہے تو ان کی حکومت نہیں رہے گی، سی پلان تو ابھی شروع ہی نہیں ہوا، پلان کتنا کامیاب یا ناکام ہوا اس کا تو 8 دسمبر کو فیصل آباد میں پتہ چل جائے گا۔عمران خان نے کہا کہ  اگر تاجر برادری تبدیلی چاہتے ہیں تو ہمارا ساتھ دیں اور میرے ساتھ نکلیں، انہیں ایک دن کی مشکل پڑے گی لیکن ہو سکتا ہے کہ آپ کا مستقبل ٹھیک ہو جائے لیکن اگر آپ اسی طرح رہنا چاہتے ہیں تو پھر یہ مت کہیے گا کہ حالات برے ہیں، مہنگائی ہے، پھر جو بھی ہو چپ کر کے سہتے رہنا۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment