ایمزٹی وی(اسلام آباد) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے سانحہ کوئٹہ پر جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کے بعد وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا جب کہ پیپلزپارٹی نے قومی اسمبلی اور سینیٹ میں تحریک التوا بھی جمع کرادی۔
خورشید شاہ نے سپریم كورٹ كے سانحہ كوئٹہ پربنائے گئے انكوائری كمیشن كی رپورٹ پراپنے ردعمل كا اظہاركرتے ہوئے كہا كہ ہمارے چارمطالبات میں پہلے ہی نیشنل ایكشن پلان پرمكمل عمل در آمد كامطالبہ شامل ہے اورہم نے یہ مطالبہ اس لیے ركھا ہے كہ نیشنل ایكشن پلان پراس كی روح كے مطابق عمل در آمد نہیں كیا جارہا ہے اوراب عدالت عظمیٰ كے كمیشن كی انكوائری رپورٹ نے ہمارے مطالبے كی صداقت پرمہرتصدیق ثبت كردی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم كئی باركہہ چكے ہیں كہ نیشنل ایكشن پلان پرعمل درآمدنہیں ہورہا اوراس معاملے میں وزیرداخلہ تذبذب كاشكارہیں اوراب عدالت عظمیٰ كے كمیشن كی رپورٹ سے ثابت ہوگیا كہ وزیرداخلہ غلط بیانی كرتے ہیں ،وزارت داخلہ میں قیادت كافقدان ہے اوروزارت دہشت گردی كے خلاف جنگ میں كنفیوژن كاشكار ہے، افسرشاہی وزیرداخلہ كی خوشامد میں لگی ہوئی ہے، اب ان حقائق كے بعد وزیرداخلہ كا اپنے عہدے پربراجمان رہنا دہشت گردی كے شكارعوام كے ساتھ بھونڈامذاق ہوگا اس لیے ضروری ہے كہ چوہدری نثار اپنے عہدے سے مستعفی ہوجائیں۔
قائد حزب اختلاف نے كہا كہ ہماری قوم نے دہشت گردی كے خلاف جانیں دیں، اپنامال لٹایا اور گھربارچھوڑا لیكن یہ بات نہایت قابل افسوس اور قابل مذمت ہے كہ وزیرداخلہ اور ان كے ماتحت ادارں كی ناقص كاركردگی ، غفلت اورلاپرواہی كی وجہ سے ہم كھربوں روپے خرچ كرنے كے باوجود بھی تسلی بخش نتائج حاصل كرنے سے قاصرہیں ۔
انہوں نے كہا كہ یہ بات توسب پہ عیاں ہے كہ وزارت داخلہ كالعدم تنظیموں كے خلاف مؤثركارروائی كرنے سے قاصررہی اوركالعدم تنظیموں كے لوگ كبھی ایك روپ میں اوركبھی دوسرے روپ میں آزاد گھوم رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیرداخلہ اوران كی وزارت كی اگریہی كاركردگی رہی توپھرخدشہ ہے كہ ضرب عضب میں سول وملٹری اداروں نے جوكامیابیاں حاصل كی ہیں وہ بھی ضائع ہوجائیں۔
دوسری جانب پیپلزپارٹی نے سانحہ كوئٹہ پر جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ میں افشاء ہونے والے انكشافات کے بعد قومی اسمبلی اور سینیٹ میں تحریک التوا جمع كرادی ہے، ایم كیوایم نے بھی اسی معاملے پر سینیٹ میں تحریك التوا جمع كرائی ہے۔ پاكستان پیپلزپارٹی كے ركن اسمبلی نفیسہ شاہ، سید نوید قمر، عذرا فضل پیچوہو،عبدالستار بچانی اور شاہدہ رحمانی كی جانب سے تحریك التوا جمع كرائی گئی ہے جس میں دہشت گردی كے حوالے سے غفلت كی نشاندہی كی گئی ہے۔ تحریک میں کہا گیا ہےکہ انکوائری کمیشن کے جج کے انکشاف کے بعد ہمارے مؤقف کو تقویت ملتی ہے كہ وزیر داخلہ نااہل ہیں اور دہشتگردی كے مقابلے میں اپنا كردار ادا نہیں كر پار ہے اس لیے ہم مطالبہ كرتے ہیں كہ وہ فوری طور پر مستعفی ہو جائیں۔
ایم کیوایم کی جانب سے جمع کرائی گئی تحریک میں کہا گیا ہےکہ سانحہ كوئٹہ كے حوالے سے سپریم كورٹ كی رپورٹ آئی ہے یہ اہم معاملہ ہے اس پر ایوان میں بحث كرائی جائے۔