ایمزٹی وی (اسلام آباد)چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ وہ اپنی منی ٹریل عدالت میں پیش کر چکے ہیں، آج کے اخبارات دیکھے تو یوں لگا کہ جیسے میری منی ٹریل بھی نہیں ہے، اگر کوئی شخص میری دستاویزات اور منی ٹریل کی تصدیق کرنا چاہتا ہے تو اسے مکمل سہولت فراہم کروں گا تاکہ وہ با آسانی برطانیہ سے ریکارڈ حاصل کر سکے۔ پاناما کیس میں عدالت کے روبرو مریم نواز لندن فلیٹس کی بینی فیشل آنر نکلیں، نواز شریف ایف زیڈای کمپنی کے چیئرمین نکلے ، انہوں نے وزیر اعظم ہوتے ہوئے اقامہ پر ویزہ لیا ہوا تھا، گلف اسٹیل مل کے بارے میں دبئی کی وزارت انصاف نے کہہ دیا ہے کہ وہ خسارے میں چل رہی تھے، عدالت میں یہ بھی ثابت ہوگیا کہ انہوں نے عدالت کے روبرو جھوٹ بولا اور جعلی دستاویزات جمع کرائے، اب عدالت نے پاناما کیس کا فیصلہ سنانا ہے۔
بنی گالہ میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ اخبارات میں یہ تاثر دیا گیا کہ میرا اور نواز شریف کا کیس ایک ہی جیسا ہے حالانکہ ایسا کچھ نہیں ہے ۔ ان پر منی لانڈرنگ ، ٹیکس چوری جیسے سنگین الزامات ہیں جبکہ میں نے کوئی منی لانڈرنگ نہیں کی کیونکہ میں پاکستان سے پیسہ لے کر نہیں گیا بلکہ پیسہ پاکستان میں لے کر آیا ، اور نہ ہی میں نے ٹیکس چھپایا کیونکہ انگلینڈ میں ٹیکس ادا کرتا رہا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ یہ تاثر بھی دینے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ میری منی ٹریل نہیں ملی لیکن میں بتانا چاہتا ہوں کہ میری تمام ٹرانزیکشنز سپریم کورٹ میں پڑی ہیں، سپریم کورٹ میں لندن فلیٹ کی مورگیج تک فراہم کردی ہے جبکہ انہوں نے تو لندن فلیٹس کی خریداری کے دستاویزات بھی جمع نہیں کرائے۔
عمران خان نے کہا کہ کیری پیکر سیریز کے ڈائریکٹر آسٹرن رابرٹس کا لیٹر قطری خط نہیں ہے کیونکہ اس نے اس میں تمام تفصیلات فراہم کی ہیں ۔ میں نے پیسہ دکھانا تھا وہ بتادیا ہے اور منی ٹریل پیش عدالت میں جمع کرا دی ہے، جو بھی میرے اثاثے چیک کرنا چاہتا ہے میں اسے خود لیٹر لکھ کر دوں گا جس سے وہ انگلینڈ کے ریونیو ڈیپارٹمنٹ میں جا کر میرے ٹیکس کی معلومات لے سکتا ہے۔میں نے صرف یہ بتانے کیلئے مشتاق احمد کا کنٹریکٹ دیا کہ اگر مشتاق احمد کو 70 ہزار پاﺅنڈ مل سکتے ہیں تو مجھے بطور آل راﺅنڈر کتنے ملتے ہوں گے۔
انہوں نے خواجہ آصف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ خواجہ آصف کو دنیا کا بھی دھیان رکھنا چاہیے اور آخرت کا بھی خیال ہونا چاہیے ، یہ خود پھنسنے والے ہیں کیونکہ انہوں نے آتے ہی 480 ارب روپے سرکلر ڈیٹ میں دیے اس میں سے 180 ارب روپے کا فراڈ ہے اور یہ معاملہ سینیٹ کی کمیٹی میں پڑا ہوا ہے۔
اسے شرم آنی چاہیے کہ اس کے پاس چوری کرکے پیسہ اکٹھا ہوگیا ہے لیکن جو لوگ باہر نہیں جا سکتے ان کا شوکت خانم میں مفت علاج ہوتا ہے لیکن یہ پھر بھی اپنے آقاﺅں کو خوش کرنے کیلئے شوکت خانم پر تنقید کرتا ہے۔ ان کا کرپشن کا کاروبار ہے، خواجہ آصف جیسے لوگوں کو ہڈیاں ملتی ہیں جو یہ مل کر کھاتے ہیں، آپ کیوں کارروائی نہیں کرتے؟ میں تو خیراتی ادارے میں کرپشن کرنے والے کو فوری طور پر جیل میں ڈال دوں گا۔جو لوگ نواز شریف کی حمایت میں نکل رہے ہیں یہ سب مجرم ہیں، کیونکہ جو لوگ مجرم کی حمایت کرتے ہیں اسے بھی قانون میں مجرم کہتے ہیں۔