ایمزٹی وی(اسلام آباد)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔جعلی وغیرمعیاری ادویات کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران ڈپٹی چیئرمین نیب نے عدالت کو بتایا کہ نیب نے نوٹس واپس لے کر فیکٹری کیخلاف کارروائی ختم کردی ہے ۔ایڈیشنل پراسیکیوٹرنیب نے کہا کہ نیب کا نوٹس عدالتی حکم سے پہلے جاری ہوا جس پر ڈپٹی چیئرمین نیب نے کہا کہ غلط فہمی سے نوٹس جاری ہوا۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ معاملہ ایسے نہیں جانے دیں گے بلکہ انکوائری کرکے رپورٹ دی جائے، نیب اپنے افسر عامر مارتھ کے اثاثوں کی انکوائری کرے، پراسیکیوٹرجنرل نیب خودعدالت میں پیش ہوں۔
چیف جسٹس نے حکم دیا کہ نیب کل ڈریپ کیخلاف کارروائی کاتمام فائل ریکارڈدے۔ڈریپ افسران کوہراساں کرنے پر ایف آئی اے 15 روز میں تحقیقات کرے جبکہ ڈریپ ڈی آئی جی رفعت مختارکیخلاف ایف آئی اے کودرخواست دے۔
چیف جسٹس نے ڈپٹی چیئرمین نیب کو کہا کہ چیئرمین نیب کو میری ناراضی وناپسندیدگی سے آگاہ کردیں، کیا چاہتے ہیں ہم چیئرمین نیب کو طلب کریں؟ چیئرمین نیب میرے چیمبرمیں پیش ہوں۔
واضح رہے کہ جسٹس (ر) جاوید اقبال بھی سپریم کورٹ کے جج رہ چکے ہیں ، اور وہ بطور جج چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کے سینئر تھے۔