کراچی: چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے تحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی عمران علی شاہ کی جانب سے معافی مانگنے پر شہری تشدد از خود نوٹس نمٹاتے ہوئے انہیں ڈیم فنڈ میں 30 لاکھ روپے جمع کرانے کا حکم دے دیا ہے۔
چیف جسٹس نے عمران شاہ کی سرزنش کرتے ہوئے استفسار کیا کہ آپ نے کیا سوچ کر شہری کو تھیٹر مارا، کوئی جانور کو بھی اس طرح نہیں مارتا، یہ ناقابل معافی جرم ہے، ہم نہیں چھوڑیں گے، آپ عوام کے نمائندے ہیں تواس طرح تشدد کریں گے، میں باہرآتا ہوں، مجھے مارکردکھائیں۔ جس پرعمران علی شاہ نے اظہارندامت کرتے ہوئے کہا کہ سوری سر، میں شرمندہ ہوں۔
چیف جسٹس نے عمران شاہ سے مکالمے کے دوران ریمارکس دیئے کہ کیا سوری، میں نے بچپن میں ملازم کوبیلٹ سے مارا تھا، میرے والد نے بھی مجھے دو بارسبق سکھانے کے لیے مارا تھا۔
چیف جسٹس نے تشدد کا نشانہ بننے والے داؤد چوہان سے استفسار کیا کہ عزت کا کوئی معاوضہ نہیں ہوتا، آپ معاوضہ لے کربیٹھ گئے، آپ نے کیوں معاف کیا، جس پرداؤد چوہان نے کہا کہ نامزد گورنر میرے گھر پر چل کر آئے۔
چیف جسٹس نے عمران شاہ سے استفسار کیا کہ آپ نے کتنے تھپٹر مارے تھے، عمران شاہ نے بتایا کہ 4 تھپٹر مارے تھے، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آپ کو بھی سرعام اسی طرح 4 تھپٹر مارے جائیں گے۔
داؤد چوہان نے عدالے کے روبرو کہا کہ مجھ پر پیسے لینا کا الزام لگایا گیا، عمران شاہ پر ایک سال تک بڑی گاڑی پر پابندی عائد کی جائے، وہ بھی ہماری طرح سفر کریں، داؤد چوہان کے بیٹے نے جذباتی ہوکر کہا کہ پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم نے ہمارے خلاف مہم چلائی، 3 سوشل میڈیا ممبران نے ہماری تضحیک کی، انہیں کم از کم عوامی نمائندہ نہیں رہنا چاہیے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ میں سوموٹو لے کر کسی پر احسان نہیں کرتا، اس طرح کے لوگ فرعون بن جاتے ہیں، ان کو سبق سکھانا چاہتا ہوں۔ یہ بڑی گاڑی کے بغیر نہیں رہ پائے گا۔
چیف جسٹس نے عمران شاہ کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ لوگوں کی عزت اور احترام کرنا سیکھو، کوئی خیال کرو، لوگوں کی تضحیک کرتے ہو، سرِ عام معافی مانگو۔ عدالتی حکم پر عمران شاہ نے داؤد چوہان سے معافی مانگی اور اسے گلے لگایا۔ چیف جسٹس نے عمران علی شاہ کی جانب سے معافی مانگنے پر 30 لاکھ روپے ڈیمز فنڈز میں جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے معاملہ نمٹا دیا۔