اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید نے کہا ہے کہ افغانستان میں امن مذاکرات اور کرتارپور راہداری سے بوکھلاہٹ کا شکار بھارت نے اپنے خود پروانے پر دستخط کر دیئے ہیں
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں مراد سعید نے کہا کہ بھارت کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے ایکسپوز ہو گیا۔ کشمیر کی آزادی کا آغاز ہو چکا ہے، ہم اس کا مقدمہ لڑیں گے۔ عالم اسلام ہمیں دیکھ رہا ہے۔
مراد سعید نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ روز دو قومی نظریے اور ہندو تنظیم آر ایس ایس کی انتہا پسند سوچ کی بات کی۔ وزیراعظم نے اپوزیشن لیڈر سے پوچھا کیا جنگ چاہتے ہیں، لیکن انہوں نے جواب نہیں دیا، شہباز شریف کہہ سکتے تھے کہ قدم بڑھاؤ ہم ساتھ ہیں لیکن پھر چپ کرکے بیٹھ گئے۔
مراد سعید نے ایوان سے سوال کیا کہ یہ ایوان 22 کروڑ پاکستانی اور کشمیری بھائیوں کے امیدوں کے مطابق کام کر رہا ہے؟ اجلاس کل وزیراعظم کی وجہ سے نہیں بلکہ اپوزیشن کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہوا۔ وزیراعظم صبح سے بیٹھے ہوئے تھے لیکن اپوزیشن والے پروڈکشن آرڈر مانگ رہے تھے۔ اپوزیشن والوں کو کشمیر نہیں بلکہ پروڈکشن آرڈر کی فکر تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ چین نے پاکستان کو سپورٹ کیا لیکن بدقسمتی سے پوائنٹ سکورننگ کے لیے دوست ملک کیخلاف بیان دیا گیا۔ چین کے مسئلے پر سیاست نہ کی جائے۔ بھارت نے چین کی بھی خود مختاری پر حملہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر مسئلے پر اپوزیشن لقمے دینا چھوڑ دے۔ زرداری صاحب نے کشمیر اور بنگلا دیش کو ساتھ ملا کر بڑی خطرناک بات کردی ہے۔
اس موقع پر پیپلز پارٹی کے رہنما راجا پرویز اشرف غصے سے کھڑے ہو گئے اور انہوں نے مراد سعید کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر مسئلے پر رہیں، آپ آگ پر تیل ڈال رہے ہیں، آپ کی اتنی عمر نہیں جتنا یہاں بیٹھے لوگوں کا تجربہ ہے۔
اس کا جواب دیتے ہوئے مراد سعید نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے میرا تجربہ آپ جیسا نہیں، اللہ مجھے ایسا تجربہ نہ دے، آپ لوگوں نے جو کچھ کیا، سب کے سامنے ہے۔