جمعہ, 22 نومبر 2024
×

Warning

JUser: :_load: Unable to load user with ID: 46


افریقی ملک سیئرا لیون میں لوگوں ںے عورت کو دیکھ کر چلّانا شروع کر دیا، ’ایبولا۔‘

ایمز ٹی وی (فارن ڈیسک )افریقی ملک سیئرا لیون میں ۔ فری ٹاؤن کے غریب علاقے میں لوگوں کا خیال ہے کہ کابو اپنی نئی نوکری کی وجہ سے علاقے میں ایبولا کا وائرس پھیلا دیں گی۔ چھ بچوں کی 37 سالہ ماں کابو کہتی ہیں: ’وہ میرا مذاق اڑاتے ہیں، مجھے گالیاں دیتے ہیں۔ اور کبھی کبھار مجھ پر حملہ بھی کر دیتے ہیں۔‘ سیئرا لیون کے ایک اور علاقے واٹر لو میں ان کے سپروائزر کا کہنا ہے کہ ایبولا کے ہاتھوں دو افراد کی ہلاکت ہوئی ہے۔ یہ علاقہ ایبولا سے بری طرح متاثر ہوا ہے۔ ٹیم کے ایک اہلکار نے کہا: ’ہم یہاں صرف ہلاک ہونے والے افراد کے لیے آئے ہیں۔ مریض کے لیے آپ کو ہاٹ لائن پر اطلاع دینی ہو گی۔کابو اور ان کی ٹیم کے ارکان کو دس منٹ گلابی سوٹ، دستانے اور عینکیں پہننے میں لگے۔ کابو کا کہنا ہے: ’اس سوٹ میں بہت گرمی لگتی ہے۔ مجھے بہت پسینہ آتا ہے۔ میں بہت پانی پیتی ہوں، لیکن اب مجھے عادت ہو گئی ہے۔ مجھے یہ کام کرتے ہوئے ڈر نہیں لگتا کیونکہ یہ سوٹ محفوظ ہیں۔‘

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment