ایمز ٹی وی (کوہاٹ): جمعرات کو پولیو کے ایک نئے کیس کا انکشاف ہونے کے بعد کوہاٹ انتظامیہ نے بچے کے والد کو پولیو کے قطرے نہ پلوانے کے الزام میں گرفتار کرلیا۔
دو ہیلتھ سپروائزروں اور ایک پٹواری کو بھی اپنے فرائض میں غفلت برتنے پر تحویل میں لے لیا گیا۔
یاد رہے کہ تین سالہ محمد رواں سال ضلع کوہاٹ کے علاقے ڈھوڈھا میں پولیو کا شکار ہونے والا دوسرا کیس ہے۔
کوہاٹ کے ڈپٹی کمشنر ریاض خان محسود نے ڈان کو بتایا کہ انکوائری کے بعد جب انھیں علم ہوا کہ بچے کے والد ملا محمد یوسف نے پولیو رضاکاروں کو اپنے بچے کو قطرے پلانے کی اجازت نہیں دی تھی تو انھوں نے بچے کے والد کو گرفتار کرنے کے احکامات جاری کیے۔
گرفتار کیے گئے سرکاری افسران میں سپروائزر شہزاد میر اور زر جانان جبکہ پٹواری محسن اقبال شامل ہیں۔
ڈپٹی کمشنر کے مطابق گرفتار کیے گئے افراد کو ایم پی او (خدشہ نقص امن) کے سیکشن 3 کے تحت ڈیرہ اسماعیل خان جیل بھیج دیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلوانے سے انکار کرنے پر رواں سال 56 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
جمعرات کو بھی کوہاٹ میں بچوں کو پولیو کے قظرے پلوانے سے روکنے والے دو افراد کو گرفتار کیا گیا، جن کی شناخت عامر خان اور حسن خان کے نام سے ہوئی۔