ایمزٹی وی(لاہور) پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سینیٹر اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ قطری شہزادے کے عدالت میں پیش ہونے تک حکومت کی جانب سے پیش کردہ ان کا خط ردی کا ٹکرا ہے
لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے سینیٹر اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس کیس میں ثبوت حامدخان نے نہیں شریف فیملی نے پیش کرنے ہیں کہ انہوں نے جائیداد کس ذرائع سے بنائی، اس کیس میں اب حکومت کی جانب سے نئی نئی باتیں سامنے آرہی ہیں
وزیراعظم نواز شریف کے قومی اسمبلی کے بیان میں قطری شہزادے کا نام تک نہیں تھا لیکن پتہ نہیں یہ قطری شہزادہ یکدم کہاں سے نمودار ہو گیا۔ پاناما کیس کے حوالے سے نہ پی ٹی آئی نے کوئی رابطہ کیا اور نہ ہی مشورہ مانگا تاہم اگر مشورہ مانگا گیا تو ضرور دوں گا۔
اعتزاز احسن نے کہا کہ جس طرح یوسف رضا گیلانی اور راجہ پرویز اشرف بطور وزیراعظم عدالت میں پیش ہوئے، پامانا لیکس کیس میں بھی وہی ہونا چاہیئے اور نوازشریف کوبھی عدالت میں پیش ہوناچاہیئے۔ ان کا کہنا تھا کہ شریف خاندان کے بیانات میں بہت تضاد ہے، حسین نواز نے خود کہا تھا کہ قطر سے کسی نے مدد نہیں کی لیکن اب قطری شہزادے کا خط منظر عام پر آ گیا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری کے مطالبات بلکل جائز ہیں جس پر پیپلزپارٹی کبھی بھی ہوٹرن نہیں لے گی لہذا اب وزیراعظم کے پاس فرار کی کوئی راہ باقی نہیں ہے۔