جمعہ, 22 نومبر 2024


اکرم لاہوری ایک بار پھر موت کی دہلیز پر 

ایمز ٹی وی (فیصل آباد) انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے سزائے موت کے قیدی اکرام الحق عرف لاہوری کے مقتول نیئر عباس کے خاندان سے عدالت کے باہر طے پانے والے صلح نامے کو ختم کردیا ہے صلح نامے پر مقتول کی والدہ، بھائی اور ایف آئی آر درج کرنے والے خاندان کے فرد نے دستخط کیے  واضح رہے کہ اکرام الحق کو 2001 میں نیئر عباس کو قتل کرنے کے جرم میں 2004 میں فیصل آباد کی انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے سزائے موت سنائی تھی ۔یاد رہے کہ 8 جنوری کو لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں سزائے موت کے قیدی اکرام الحق کی سزا پرعملدر آمد کا حکم پھانسی سے محض 30 سیکنڈ قبل اُس وقت ملتوی کردیا گیا تھا جب اکرام الحق کا مقتول نیئر عباس کے اہلخانہ سے صلح نامہ طے پا گیا تھا۔مقتول کے لواحقین نے مجسٹریٹ کو صلح نامہ جمع کرایا تھا، جس کے بعد مجرم کی پھانسی پر عملدر آمد ملتوی ہوا۔تاہم صلح نامے کو تصدیق کے لیے دوبارہ انسدادِ دہشت گردی کی عدالت بھیجا گیا۔پیر کو خصوصی عدالت کے سامنے مقتول نیئر عباس کے خاندان کے 8 افراد میں سے ان کے دو بھائی اور ایک بہن پیش ہوئے، تاہم سماعت کے بعد عدالت نے اکرام لاہوری کے مقتول کے خاندان سے ہونے والے صلح نامے کو ختم کردیا۔اب سپرنٹنڈنٹ سینٹرل جیل کی جانب سے درخواست کیے جانے پر عدالت اکرام لاہوری کے تازہ ڈیتھ وارنٹس جاری کرے گی۔ جبکہ صدر پاکستان ممنون حسین نے بھی ان کی رحم کی اپیل مسترد کر دی تھی۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment