ایمز ٹی وی(لاہور) لاہورہائیکورٹ کے جسٹس کاظم رضا شمسی ، جسٹس ملک شہزاداحمد خان اورجسٹس عاطرمحمود پرمشتمل فل بنچ نے ایڈیشنل سیشن جج کے ساتھ بدتمیزی اورتشدد میں ملوث بیرسٹراحتشام امیر الدین سمیت تین وکلاءکا معاملہ پنجاب بارکونسل کے سپرد کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے قرار دیا عدالت دیکھے گی کہ توہین عدالت کہاں ہوئی ہے، بیرسٹر احتشام نے 2013 ءمیں ہائیکورٹ کی ایک خاتون جج کے چیمبر میں گھس کر بھی بد تمیزی کی تھی ، وکلاءکی ویڈیو دیکھی ہے بیرسٹر احتشام میز پر ناچ رہا ہے ، اگر آج ان وکلاءکو معاف کر دیا گیا تو کیا گارنٹی ہے کہ کل کو ایسا نہیں ہو گا؟ فاضل بنچ نے ایڈیشنل سیشن جج لاہورعرفان انجم سے بدتمیزی اور تشدد کے معاملے پرکارروائی کی توبیرسٹراحتشام امیرالدین اوران کے دوساتھی وکلا ءمہراحسن اورمحمد انعام آفریدی فل بینچ کے سامنے پیش ہوئے۔ تینوں وکلاءکی جانب سے رائے بشیراحمد ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا اس معاملہ پرتھانہ اسلام پورہ میں مقدمہ درج ہوچکا ہے ، معاملہ چونکہ وکلاءکے پیشہ ورانہ مس کنڈیکٹ کا ہے تواس لیے اس معاملے کو پنجاب بارکونسل کوبھجوادیا جائے، جسٹس سید کاظم رضا شمسی نے قراردیا کہ یہ مس کنڈیکٹ کا ہی نہیں بلکہ ایڈیشنل سیشن جج سے بدتمیزی کرنے کی وجہ سے توہین عدالت کا معاملہ بھی ہے، اس لیے اس کیس کو ہائیکورٹ ہی سنے گی ،عدالت نے رائے بشیر احمد ایڈووکیٹ سے استفسارکیاکہ کیا آپ نے ان وکلاءکی جانب سے وکالت نامہ جمع کروایا ہے، جس پررائے بشیراحمد ایڈووکیٹ نے عدالت کوبتایا کہ انہوں نے ابھی تک ان وکلاءکی جانب سے وکالت نامہ جمع نہیں کرایا، انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ وکالت نامہ اورجواب دینے کےلئے مہلت دی جائے ، جس پرعدالت نے اس کیس کی سماعت 6 اپریل تک ملتوی کردی